Time 29 جون ، 2021
دنیا

جولین اسانج کے امریکا حوالگی کیس کا مرکزی گواہ بیان سے منحرف ہوگیا

منحرف گواہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ امریکی وزارتِ انصاف نے اُسے جھوٹی گواہی کے عوض قانونی چارہ جوئی سے استثنیٰ کی پیشکش کی تھی— فوٹو: فائل
منحرف گواہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ امریکی وزارتِ انصاف نے اُسے جھوٹی گواہی کے عوض قانونی چارہ جوئی سے استثنیٰ کی پیشکش کی تھی— فوٹو: فائل

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے امریکا حوالگی کیس کا مرکزی گواہ بیان سے منحرف ہوگیا اور ابتداء میں جھوٹی گواہی دینے کا اعتراف کرلیا۔

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے امریکا حوالگی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور  کیس کے مرکزی گواہ سگی تھورڈارسن نے جھوٹی گواہی دینے کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق منحرف گواہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ امریکی وزارتِ انصاف نے اُسے جھوٹی گواہی کے عوض قانونی چارہ جوئی سے استثنیٰ کی پیشکش کی تھی، اس لیے سزا سے بچنے کے لیے وہ سلطانی گواہ بنا اور جولین اسانج کے خلاف چھوٹی گواہی دی۔ 

سزا یافتہ ہیکر سگی تھورڈارسن نے ویکی لیکس کا اہم نمائندہ ہونے اور جولین اسانج کے کہنے پر ہیکنگ کرنے کی جھوٹی گواہی دی تھی اور اسی بنیاد پر امریکا نے جولین اسانج کی حوالگی کے لیے برطانوی عدالت میں کیس دائر کر رکھا ہے۔

جولین اسانج کی وکیل جینیفر رابنسن کا کہنا ہے کہ اس پیشرفت سے جولین اسانج کے خلاف امریکی کیس مکمل طور پر بکھر گیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا میں جولین اسانج کو جاسوسی کے الزام میں 175 سال قید کی سزا کا سامنا ہے، اُن پر پر خفیہ امریکی دستاویزات انٹرنیٹ پر شائع کر کے امریکی جنگی جرائم فاش کرنے کا الزام ہے۔

مزید خبریں :