29 جون ، 2021
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) نے پائلٹس لائسنس کے امتحانات ایک برطانوی کمپنی کو ٹھیکے پر دینے کا فیصلہ کر لیا۔
معاہدے کے تحت پائلٹ لائسنس امتحانات کیلئے سی اے اے برطانوی کمپنی کو لاکھوں پاؤنڈ ادا کرے گی، اس سے پائلٹس لائسنس امتحان کی فیس میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پائلٹ لائسنس امتحانات ایک برطانوی کمپنی کو ٹھیکے پر دینے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔
سی اے اے ذرائع کے مطابق خطیر مالیت کے مجوزہ معاہدے کے تحت برطانوی کمپنی "یوکے سی آئی" پاکستانی پائلٹس کیلئے لائسنس کے اجراء کے امتحانات لے گی۔
پائلٹس کو فیس پاکستانی کرنسی کی جگہ برطانوی پائونڈ میں ادا کرنی پڑے گی جبکہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی پائلٹس لائسنس امتحانات کیلئے برطانوی کمپنی کو 60 لاکھ پاؤنڈ اداکرے گی۔
مقامی فلائنگ اسکولز نے پائلٹس لائسنس امتحانات برطانوی کمپنی کو ٹھیکے پر دینے کی مخالفت کردی ہے ، فلائنگ اسکولز کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فلائنگ کورس پہلے ہی مہنگا ہے اور اب برطانوی کمپنی کو ٹھیکا دینے سے امتحانی فیس کئی گنا زیادہ ہوجائے گی، فلائنگ اسکولز نے معاہدے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان سے جب پائلٹ لائسنس امتحانات کیلئے برطانوی کمپنی سے معاہدے کی تفصیلات پوچھی گئیں تو انہوں نے جواب نہیں دیا۔
وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے جعلی پائلٹ لائسنس کے بیان کے بعد انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے سی اے اے کو پائلٹس لائسنس امتحانات روکنے کی ہدایت کی تھی۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) بھی جعلی پائلٹ لائسنس کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔