Time 03 جولائی ، 2021
پاکستان

کراچی: لاکر سے ایک لاکھ ڈالر چوری کا مقدمہ سینیئر بینک منیجمنٹ کیخلاف درج

کلفٹن میں نجی بینک کی زمزمہ برانچ کا لاکر توڑ کر ایک لاکھ امریکی ڈالر چوری کرنے کا مقدمہ  درج کرلیا گیا ہے —فوٹو: فائل
 کلفٹن میں نجی بینک کی زمزمہ برانچ کا لاکر توڑ کر ایک لاکھ امریکی ڈالر چوری کرنے کا مقدمہ  درج کرلیا گیا ہے —فوٹو: فائل

کراچی کے علاقے کلفٹن میں نجی بینک کی زمزمہ برانچ کا لاکر توڑ کر ایک لاکھ امریکی ڈالر چوری کرنے کا مقدمہ کلفٹن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے جس میں برانچ اسٹاف اور بینک کی سینیئر منیجمنٹ کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض کے مطابق ایف آئی آر نمبر 312/2021 مقامی تاجر یوسف کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 457، 454 اور 380 کے تحت درج کی گئی ہے۔

کلفٹن پولیس کے مطابق مدعی مقدمہ یوسف نے تھانے پہنچ کر زیر دفعہ 154 بیان ریکارڈ کرایا جس کے بعد اعلیٰ حکام کی ہدایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مدعی یوسف کے مطابق ان کی بیٹی کینسر کی مریض ہے جس کے امریکا میں علاج کیلئے انہوں نے ڈالرز بھجوانے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا آفیشل اکاؤنٹ نجی بینک کلفٹن زمزمہ برانچ میں ہے۔اکاؤنٹ سے پیسے نکلوا کر انہوں نے برانچ منیجر کے ذریعے ایک لاکھ ڈالر خریدے۔

مدعی یوسف کے مطابق بینک منیجر نے انہیں آگاہ گیا کہ وہ یکجا ایک لاکھ ڈالر بیرون ملک منتقل نہیں کر سکتے اور 10 ہزار یومیہ کے حساب سے منتقل کرائے جا سکتے ہیں۔ جس پر منیجر کے مشورے سے انہوں نے اسی بینک کی اسی برانچ میں 13 مارچ 2020 کو لاکر نمبر 159 حاصل کیا۔

مدعی مقدمہ یوسف نے بتایا کہ ایک لاکھ ڈالر اسی روز لاکر میں محفوظ کیے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق انہوں نے 13 مئی 2020 کو برانچ پہنچ کر چیک کیا تو لاکر خالی تھا، ان کے ایک لاکھ ڈالر چوری ہوچکے تھے۔

انہوں نے بینک منیجر اور ادارے کی سینیئر منیجمنٹ کو لاکر توڑے جانے اور ڈالر چوری ہونے کی اطلاع دی جس پر بینک کی سینیئر منیجمنٹ برانچ پہنچی تو پتہ چلا کہ سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کی ہارڈ ڈسکس چوری ہوچکی تھیں۔

مدعی یوسف نے کلفٹن تھانے میں بتایا کہ واردات کے بعد سے اب تک بینک انتظامیہ نے انہیں مقدمہ درج کروانے سے روکا اور انہیں ہر دفعہ یہی کہا کہ ہم آپ کو پیسے دے دیں گے۔

یوسف کے مطابق ایف آئی اے نے اس سلسلے میں انکوائری شروع کی جس میں وہ اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں مگر ایک سال گزرنے کے باوجود نہ تو اس میں ملوث کسی شخص کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی بینک نے انہیں رقم فراہم کی۔

مزید برآں ایف آئی آر میں بینک کے تمام اسٹاف اور ادارے کی سینیئر مینجمنٹ کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس بینک کی اسی برانچ کا ایک لاکر توڑنے اور 250 تولہ سونا چوری کرنے کا مقدمہ گزشتہ ہفتے درج کرایا جاچکا ہے جس کی تفتیش کے دوران مزید 7 لاکرز توڑے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

گزشتہ سال ایک لاکھ ڈالر چوری ہونے کی تاریخ کے بعد سے بینک منیجر شیخ نعیم کی جانب سے کلفٹن تھانے میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی ڈی وی آر چوری ہونے کی ایف آئی آر درج کرائی جا چکی ہے۔

مزید خبریں :