05 جولائی ، 2021
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان آج اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ کے ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس محمد قاسم خان 6 جولائی 1959 کو ملتان میں پیدا ہوئے اور انہوں نے وکالت کا امتحان پاس کرنے کے بعد پریکٹس کا آغاز بھی ملتان سے کیا۔
جسٹس قاسم خان فروری 2010 میں لاہور ہائیکورٹ کے جج اور 19 مارچ 2020 کو چیف جسٹس بنے، جسٹس قاسم خان نے بطور جج لاہور ہائیکورٹ تاریخ ساز فیصلے دینے کے علاوہ کئی قانونی اصول بھی وضع کیے۔
چیف جسٹس نے انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد سابق جج ارشد ملک کو ویڈیو اسکینڈل کیس میں عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا۔
کورونا کے دوران عدالتوں کا کام جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا اور اس دوران ایک لاکھ 45 ہزار 53 کیسز نمٹائے گئے۔
فروری 2010 میں لاہور ہائیکورٹ کے جج بننے والے جسٹس قاسم خان نے 35 ہزار سے زائد کیسز نمٹائے جب کہ کمرشل کورٹس کے قیام کا نظریہ بھی انہوں نے پیش کیا تھا۔
چیف جسٹس قاسم خان نے بطور جج سانحہ ماڈل ٹاؤن پر فیصلے کے علاوہ، 2018 میں سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے، توشہ خانہ کے تحائف کی خفیہ نیلامی اور پیٹرول بحران پر بھی فیصلے دیے۔
جسٹس محمد قاسم خان نے ہائیکورٹ کا جج بننے کے بعد 31 مئی تک 35 ہزار 475 کیسز کے فیصلے کیے۔