15 جولائی ، 2021
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے افغانستان میں امن اور تحفظ ہو گا تو ہمارے مقاصد آگے بڑھیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ازبکستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم دو تین معاہدے کرنے جارہے ہیں جس سے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت اور آمد و رفت میں اضافہ ہو گا، چاہتے ہیں کہ پاکستان کی خطے کے ساتھ کنیکٹیویٹی بڑھے، یہاں پاکستان کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ افغانستان کی تمام لیڈرشپ کے ساتھ رابطے بڑھیں، ہم افغانستان کے بارے میں پاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے، پاکستان عنقریب افغان لیڈرشپ کے اہم لوگوں کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے رہا ہے تاکہ مل بیٹھ کر افغان امن عمل کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور تحفظ ہو گا تو ہمارے مقاصد آگے بڑھیں گے، ہم پوری کوشش کر رہے ہیں اور ہماری جستجو جاری ہے، امید ہے اس میں مثبت پیشرفت ہو گی، بنیادی ذمہ داری افغانوں پر ہے، ہم تو سہولت کاری کر رہے ہیں، ہم امن کے لیے جو کردار ادا کر سکتے ہیں کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات کل متوقع ہے تاہم بھارتی وفد کے ساتھ ملاقات کا کوئی چانس نہیں ہے، بھارتی وفد دوشنبے میں بھی موجود تھا، ان سے کوئی نشست یا ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کے بارے میں ان کا رویہ یہی رہتا ہے تو ان سے کیا بات کریں، بھارت تو چاہے گا کہ کوریڈور دلی تک جائے لیکن دلی کا راستہ سرینگر سے جائے گا۔