21 جولائی ، 2021
لاہور کے علاقےکاہنہ میں پولیس نے مقامی صحافی اسد کھرل کو پولیس کی گن چھین کر فائرنگ کرنے پرگرفتارکرلیا۔
مقامی صحافی اسد کھرل کےخلاف مقدمہ اس کے گھر اسی کی حفاظت کے لیے تعینات ہیڈ کانسٹیبل اشفاق کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔
پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق اسد کھرل نے اپنےگھر سے باہر آکر کانسٹیبل ادریس کو زدوکوب کیا اور سرکاری رائفل چھین لی، اے ایس پی کاہنہ شعیب میمن ان کےگھر پہنچے تو اسد کھرل نے کہا پولیس گارڈ پر بھروسہ نہیں ، اندر آ کر بات سُنیں ۔
اے ایس پی اور کانسٹیبل اشفاق بات سننے گھر کےاندرگئے تو اسد کھرل نے سرکاری رائفل چھین کر دونوں کو ہینڈز اپ کروایا اور کمرے کا دروازہ لاک کرکے یرغمال بنالیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق اسد کھرل نے فائرنگ شروع کر دی جس پر اپنی جان بچانے کے لیے اے ایس پی اور کانسٹیبل دونوں زمین پر لیٹ گئے ، فائر کمرے کی دیواروں پر جا لگے ، دونوں فائرنگ سے بچنے کے لیے بھاگ کر باہر نکل گئے تو اسد کھرل سرکاری رائفل سمیت باہر آیا اوردوبارہ فائرنگ شروع کر دی ۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم اسدکھرل نے باوردی پولیس ملازمین کو حبس بے جا میں رکھا ۔
پولیس کا کہنا ہےکہ واقعہ منگل کی رات 7 بجے کاہنہ کی نجی سوسائٹی میں پیش آیا تھا۔
بعد ازاں پولیس نے کمانڈو ایکشن کرتے ہوئے ملزم اسد کھرل کو گرفتار کر کے تھانہ کاہنہ منتقل کردیا۔
پولیس نے ملزم اسد کھرل کو مجسٹریٹ حارث صدیقی کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے 14 روز کا جسمانی ریمانڈ طلب کیا جس پر مجسٹریٹ نے 4 روز کا ریمانڈ دیتے ہوئے ملزم کو دوبارہ 25 جولائی کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔