پاکستان
Time 22 جولائی ، 2021

نور مقدم کا قتل جس کمرے میں ہوا اس کی تصویر پولیس نے جاری کردی

خیال رہے کہ 20 مئی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا— فوٹو: اسلام آباد پولیس
خیال رہے کہ 20 مئی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا— فوٹو: اسلام آباد پولیس

اسلام آباد پولیس نے گذشتہ دنوں قتل ہونے والی سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کے کیس میں پیش رفت کا دعویٰ کیا ہے اور ساتھ ہی اس کمرے کی تصویر بھی جاری کی ہے جہاں یہ لرزہ خیز واقعہ ہوا۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری تصویر میں کمرے میں خون کے دھبے دیکھے جاسکتے ہیں جبکہ پورا کمرا ہی بکھرا ہوا ہے۔

گذشتہ روز اس حوالے سے جاری پولیس کے بیان میں کہا گیا تھا کہ آئی جی اسلام آباد نے تھانہ کوہسار کے علاقے ایف سیون فور میں خاتون کے قتل پر سینئیر افسران کے ہمراہ جائے وقوع کا معائنہ کیا اور اب تک کی جانے والی تحقیقات کی پیشرفت کا جائزہ لیا ۔

پولیس کے مطابق آئی جی نے تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی ہے  جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن، ایس پی سٹی اور اےایس پی کوہسار شامل ہیں۔

آج ایس ایس پی انویسٹگیشن عطاء الرحمن نے اے ایس پی کوہسار آمنہ بیگ کے ہمراہ نور مقدم قتل کیس سے متعلق پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس حرکت میں آئی اور ظاہر نامی ملزم کو موقع سےگرفتارکرلیا۔ پولیس کے فرانزک ماہرین نے موقع واردات سے تمام ثبوت اکٹھےکر لیےہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیس پولیس کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ملزم پولیس کی حراست میں ہے اور عدالت نےریمانڈ پر دے رکھا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق نور مقدم دو دنوں سے اپنے گھر پر نہیں تھی جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ایک رہائشی کی جانب سے تھانے میں واقعے سے متعلق کال کی گئی۔

پریس کانفرنس کے دوران پولیس افسران نے بتایا کہ اس واقعے سے متعلق کوئی چشم دید گواہ سامنے نہیں آیا۔  قتل کرتے وقت ملزم ہوش و حواس میں تھا، نشے میں نہیں تھا، جو آلہ قتل برآمد ہوا ہے وہ ایک چُھری ہےتاہم ملزم سے پسٹل بھی برآمد ہوا ہے جبکہ تفتیش میں فائرنگ سامنے نہیں آئی۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق متاثرہ فیملی سے آئی جی نے ملاقات کی اور ایک اسپیشل ٹیم بھی بنائی جو تحقیقات کر رہی ہے۔ ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں، تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے متاثرہ فیملی کو انصاف دلایا جائے گا۔

خیال رہے کہ 20 مئی کو  تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے لڑکی کے والد، جو کہ مختلف ممالک میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں، کی مدعیت میں ظاہرجعفر نامی ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جو مقامی بزنس مین کا بیٹا ہے۔

مزید خبریں :