دنیا
Time 23 جولائی ، 2021

دنیا کا پہلا بازوؤں کا ٹرانسپلانٹ آپریشن، معذور شخص کو 23 سال بعد ہاتھ مل گئے

فوٹوبشکریہ ڈیلی میل
فوٹوبشکریہ ڈیلی میل

1998 میں الیکٹرک شاکس میں اپنے دونوں بازو کھودینے والے شخص پر زندگی کئی برسوں بعد پھر مہربان ہوگئی۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق 49 سالہ فیلکس گریٹرسن نامی شخص کا کہنا ہے کہ وہ  کئی سالوں  بعد ایک بار پھر اپنے بازوؤں کو پھیلا سکتا ہے اس لیے وہ اب جلد از جلد اپنی اہلیہ اور  پیاروں کو بانہوں میں لینے کا منتظر ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1998 میں الیکٹریکل شاکس کے بعد فیلکس نے اپنے دونوں بازو کھودیے تھے، اس حادثے کے بعد ڈاکٹرز  کی جانب سے فیلکس کے 54 آپریشن کیے گئے جس دوران ان کے جسم سے ان کے جلے ہوئے بازؤں کو الگ کیا گیا اور وہ 3 ماہ تک کومہ میں رہے۔

فوٹوبشکریہ ڈیلی میل
فوٹوبشکریہ ڈیلی میل

رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ فیلکس  معذوری کی زندگی سے دلبرداشتہ ہوکر منشیات کا استعمال کرنے لگے تھے جس کی وجہ سے ان کے جگر کا ٹرانسپلانٹ بھی کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق فیلکس کی میڈیکل ٹیم کو بازوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے ایک سال تک مناسب ڈونر کا انتطار کرنا پڑا اور بلآخر رواں برس جنوری کے ماہ جب ان کے ساتھ پیش آئے حادثے کو 23 برس بیت گئے تھے تو انہیں وہ ڈونر مل گیا۔

رپورٹ کے مطابق فرانس میں ہونے والے اس آپریشن میں 5 اسپتالوں کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے حصہ لیا اور یہ آپریشن 15 گھنٹے تک جاری رہا۔

فیلکس سے قبل رواں ماہ انتقال کر جانے والے ڈیوبرناڈ کو دنیا میں ہاتھوں اور جزوی طور پر چہرے کا ٹرانسپلانٹ کرانے والے شخص کے طور پر جانا جاتا تھا۔

مزید خبریں :