پاکستان
Time 27 جولائی ، 2021

شہزاد اکبر کیخلاف متنازع بیان پرگرفتار ایم پی اے نذیرچوہان کی ضمانت منظور

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر کے خلاف متنازع بیان پرگرفتار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جہانگیر ترین گروپ کے رہنما و رکن پنجاب اسمبلی نذیرچوہان کی ضمانت منظور کرلی گئی۔

ترین گروپ کے نذیر چوہان کی جوہرٹاؤن سے ڈرامائی گرفتاری ہوئی۔ ذرائع کے مطابق نذیر چوہان ایل ڈی اے آفس کے قریب تھےکہ انہیں ایک شخص نے کہاکہ رجسٹری کراناہے جس پر انہوں نے کہاکہ ان کا رجسٹری سے کیا تعلق؟

اسی دوران پولیس نےانہیں گاڑی میں ڈال لیا اور ساتھ لے گئی۔

نذیر چوہان کو ایف آئی اے کے دفتر گلبرگ لایا گیا جہاں وائس میچنگ کیلئے ان کی آواز ریکارڈ کرکے اسلام آباد بھجوا دی گئی۔

پولیس نے نذیر چوہان کومیڈیکل چیک اپ کے بعد کینٹ کچہری مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے ان کی ایک لاکھ کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرلی اور قرار دیا کہ نذیر چوہان کے خلاف تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ضمانتی مچلکے جمع کرادیں تو رہا کردیا جائے، اگر ضمانتی مچلکے جمع نہ کرائیں تو انہیں14دن کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے، جیل جانے کی صورت میں نذیر چوہان کو 10 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نذیر چوہان کے خلاف وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر کی مدعیت میں تھانا ریس کورس پولیس نےمقدمہ درج کررکھا ہے،ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹی وی چینل پر شہزاد اکبر کے حوالے سےمتنازع گفتگو کی تھی۔

دوسری جانب نذیرچوہان کی گرفتاری کے خلاف ترین گروپ کے ارکان اسمبلی اور وزرا نے ٹیلیفونک رابطے کرکے بدھ کے روز لاہور میں اجلاس طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق ترین گروپ نذیر چوہان کی گرفتاری کے معاملے پر مختلف آپشنز پر غور کرکے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دے گا۔

مزید خبریں :