پاکستان

نور مقدم کیس، ملزم ظاہر جعفر کے موبائل ڈیٹا سے قتل کے روز والد سے رابطوں کا انکشاف

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قتل ہونے والی نور مقدم کے کیس میں گرفتار ملزم ظاہر جعفر سے برآمد ہونے والے موبائل فون ڈیٹا سے اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق موبائل ڈیٹا سے انکشاف ہوا کہ نور مقدم کے قتل کے روز ملزم ظاہر جعفر نے اپنے والد سے پانچ بار رابطہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ظاہرجعفر19 اور20جولائی کومتعدد بار اپنے والد سے رابطے میں رہا، ملزم نے 19جولائی کو اپنے والدسے4باربات کی جس کادورانیہ32منٹ بنتاہے جبکہ وقوعہ کے دن 20 جولائی کو ملزم کا اپنے والد سے 5 بار  رابطہ ہواجس کا دورانیہ31 منٹ بنتاہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے اپنے والدکو 46سیکنڈ دورانیےکی آخری کال وقوعہ والی شام7 بج کر29 منٹ پر کی  جس پر تحقیقاتی اداروں کوشبہ ہے کہ ملزم نےاپنے والدکو آخری کال قتل کرنے کے بعد کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کے روزبھی ملزم ظاہرجعفر کا نورمقدم کی والدہ سے بھی 2بارٹیلی فونک رابطہ ہوا، ملزم ظاہرکا نورمقدم کی والدہ سےپہلارابطہ دن 10بجکر54 منٹ پرہوا، تقریباً 10 منٹ بات ہوئی، ملزم نے نورمقدم کی والدہ سےدوسرارابطہ11 بج کر5منٹ پرکیا اور تقریباً ساڑھے 8 منٹ بات ہوئی۔

ذرائع کے مطابق ملزم نورکی فیملی سے مسلسل جھوٹ بولتارہاکہ اسے نور سے متعلق کوئی اطلاع نہیں۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر 3 لاکھ روپے برآمد کرلیے ہیں۔ 

ذرائع نے بتایا کہ ملزم ظاہر جعفر نے نورمقدم کویرغمال بناکر 7لاکھ روپے گھر سے منگوانے کا کہا تھا جو نورمقدم نے قتل سے ایک دن قبل ڈرائیور سے 3  لاکھ روپے ظاہر جعفر کے گھر منگوائے تھے۔

ذرائع کے مطابق تین لاکھ روپےکی رقم پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کے گھر سے برآمد کرکے کیس کا حصہ بنادیا۔

مزید خبریں :