نور مقدم کیس، نئی چیزیں اور مزید کردار سامنے آ گئے، پولیس کا عدالت میں جواب

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 2 دن کی توسیع کردی۔

اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شعیب اختر کی عدالت میں ملزم ظاہر جعفر کو پیش کیا۔

نور مقدم کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو مجموعی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس نے ملزم کے مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر مدعی کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے بھی ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی حمایت کی تاہم ملزم کے وکیل محمد دانیال ایڈووکیٹ نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزم سے ریکوری کی جا چکی ہے، پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرا لیا گیا ہے تو مزید جسمانی ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے؟

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 40 گھنٹے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور کیس میں نئی چیزیں اور مزید کردار بھی سامنے آ ئے ہیں۔ 

عدالت نے جسمانی ریمانڈ میں2 دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزم کو 2 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کرانے کی بھی ہدایت کی۔

مزید خبریں :