06 اگست ، 2021
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور عون چوہدری سے استعفیٰ طلب کر لیا گیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ عون چوہدری کو ایوان وزیراعلیٰ بلوایا گیا جہاں ان کی وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات ہوئی اور اسی ملاقات میں ان سے استعفیٰ طلب کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق عون چوہدری پر اراکین اسمبلی کو ترین گروپ میں لانے کے لیے لابنگ کا الزام ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عون چوہدری نے وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
عون چوہدری نے ملاقات میں اپنا تحریری استعفیٰ وزیراعلیٰ کو پیش کر دیا۔
اس حوالے سے عون چوہدری نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے آج وزیراعلیٰ آفس بلوا کر ترین گروپ سے علیحدہ ہونے کا کہا گیا، ترین گروپ سے علیحدگی سے انکار پر مستعفی ہونے کا کہا گیا۔
عون چوہدری کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی پاکستان تحریک انصاف کے لیے خدمات سب جانتے ہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل ہی ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے گروپ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور جہانگیر ترین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا۔