Time 13 اگست ، 2021
دنیا

افغانستان سے امریکی انخلا غلط، القاعدہ واپس آجائے گی، برطانیہ

برطانیہ نے افغانستان سے امریکی انخلا پر تنقید کرتے ہوئے خبردارکیا  ہے کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان کی بحالی سے شدت پسندوں کی افزائش ہوگی جو پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے۔

برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے جمعرات کو اعلان کیا  تھا کہ طالبان کی جانب سے افغانستان کے مزید علاقوں پر قبضے کے بعد 600 فوجی برطانوی شہریوں کو افغانستان سے نکلنے میں مدد کریں گے۔

انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے فیصلے سے طالبان کو طاقت ملے گی جس کی وجہ سے مزید مشکلات بڑھ جائیں گی۔

بین والیس نے پیش گوئی کی کہ امریکی انخلا سے القاعدہ کو فائدہ ہوگا جنہیں طالبان نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں سے پہلے بھی افغانستان میں محفوظ پناہ دی تھی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ میں پریشان ہوں کہ ناکام ریاستیں اس قسم کے لوگوں کیلئے افزائش گاہیں ہیں جبکہ  میں خبر دار کرتا ہوں کہ  القاعدہ بالکل واپس آئے گی جو ہمارے اور ہمارے مفادات کیلئے خطرہ ہیں۔

برطانوی وزیر دفاع  نے امریکا اور طالبان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے محسوس کیا ہے کہ اس طرح سے معاہدہ کرنا غلطی تھی اور شاید اب ہم سب بطور بین الاقوامی براداری اس کے نتائج بھگتیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں گزشتہ سال کیے گئے معاہدے کے بعد برطانیہ کے پاس اپنے فوجی واپس بلانے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 600 برطانوی فوجی افغانستان بھیجے گئےتھے جو اب 3000 برطانوی شہریوں کو افغانستان سے نکالنے میں مدد دیں گے۔ 

خیال رہے کہ امریکا نے 20 سالہ طویل جنگ کا خاتمہ کرتے ہوئے افغانستان سے مکمل انخلا کا اعلان کیا ہے اور 11 ستمبر 2021 تک یہ انخلا مکمل ہونے کا امکان ہے۔ انخلا کے اعلان کے بعد سے ہی طالبان نے مختلف اضلاع میں طاقت کے زور پر قبضہ کرلیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اشرف غنی کی حکومت کے ختم ہونے تک ان کی جنگ جاری رہے گی۔

مزید خبریں :