15 اگست ، 2021
ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کا معاملہ متنازع ہوگیا اور سندھ نے وفاقی حکومت کا تیار کردہ نصاب تعلیم تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
محکمہ تعلیم سندھ کے ذرائع کے مطابق سندھ نے وفاقی حکومت کے تیار کردہ نصاب تعلیم پر شدید اعتراض کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ نے مؤقف اختیار کیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ ہے، اس لیے ہر صوبہ اپنا نصاب بنا سکتا ہے اور وفاقی حکومت کے نصاب کو ماننے کا پابند نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم سندھ نے 2018 کے بعد سے نصاب تعلیم پر بہت کام کیا ہے اور جدید تقاضوں کے مطابق نصاب تیار بھی کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے نصاب تعلیم کی تیاری میں بھی سندھ حکومت شامل نہیں رہی البتہ محکمہ تعلیم سندھ نے وفاق سے سائنس اور ریاضی کے نصاب کو معائنے و مشاورت کے بعد اپنانے پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔
دوسری جانب آج وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا اور بتایا کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک یکساں تعلیمی نصاب ہوگا۔
وزیرتعلیم کے بیان کو سندھ نے مسترد کردیا۔
کل نصاب تعلیم کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان تقریب سے خطاب بھی کریں گے، اس تقریب میں سندھ سے وزیر تعلیم، سیکرٹری تعلیم، ڈائریکٹر کریکیولم اسسمنٹ اینڈ ریسرچ اور دیگر کو مدعو کیا گیا تھا مگر حکومت سندھ نے تمام افراد کو تقریب میں شرکت سے روک دیا ہے۔