16 اگست ، 2021
افغانستان میں طالبان کے مکمل کنٹرول کے ساتھ ہی امریکا، برطانیہ اور کینیڈا کے بعد کئی یورپی ممالک نے بھی کابل میں اپنے سفارتخانے بند کر دیئے۔
کابل میں امریکی سفارتخانہ بند کر دیا گیا ہے اور سفارتی عملے کی واپسی کا آپریشن جاری ہے، امریکی سفارتخانے کے سیکڑوں ملازمین کو نکال لیا گیا ہے جبکہ امریکی سفارتخانے نے کابل سے نکلنے کے خواہشمند امریکیوں کو آن لائن رجسٹریشن کروانے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے امریکی شہریوں اور سفارتی عملے کے انخلا کے لیے مزید 1000 فوجی کابل بھیجنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد افغانستان بھیجے گئے فوجیوں کی تعداد بڑھ کر 6000 ہو گئی ہے۔
کینیڈا نے بھی کابل میں قائم اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کر دیا اور سفارتی عملے کو پہلے ہی واپس بلایا جا چکا ہے۔
کینیڈین وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کی صورتحال معمول پر آنے کے بعد سفارتخانہ مناسب سکیورٹی کے ساتھ کھولیں گے۔
برطانیہ نے افغانستان سے اپنے 3000 شہریوں کو نکالنے کے لیے 600 فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانوی سفارتخانے کے زیادہ تر اسٹاف کو واپس برطانیہ لایا جائے گا۔
اس کے علاوہ جرمنی، فرانس، نیدرلینڈز، ڈنمارک، ناروے اور فن لینڈ نے بھی افغانستان میں اپنے سفارتخانے عارضی طور پر بند کر دیئے ہیں۔ کابل میں واقع سعودی سفارتی خانے کا عملہ بھی واپس سعودیہ پہنچ گیا ہے۔
جرمن وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں، سفارتی عملہ ائیر پورٹ کے ملٹری سیکشن پر موجود ہے، جرمن فورسز کا طیارہ سفارتی عملے کو لانے کے لے آج روانہ ہو گا، سفارتی عملےکو افغانستان سے کسی دوسرے ملک لے جایا جائے گا جہاں سے پرائیویٹ پرواز کے ذریعے وہ جرمنی آئیں گے۔
فن لینڈ نے 170 مقامی اسٹاف اور ان کے گھر والوں کو پناہ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ سویڈن نے اپنے سفارتخانے کے افغان مترجم اور مقامی اسٹاف کو بھی کابل سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان، ترکی اور روس نے کابل میں اپنے سفارتخانے بند نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روسی حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے روسی سفارتخانے کے تحفظ کی یقین دہانی کروائی ہے۔
ترکی نے بھی افغانستان میں اپنا سفارتخانہ بند نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سفارتی مشن جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارتخانہ اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور پاکستانی سفارتخانہ افغانستان سے غیرملکیوں کے انخلا میں بھی معاونت کر رہا ہے۔
گزشتہ روز بھی افغانستان سے دو خصوصی پروازیں بڑی تعداد میں غیرملکیوں کو لیکر پاکستان پہنچی تھیں جس میں افغان حکام بھی شامل تھے جبکہ آج بھی پی آئی اے کا خصوصی آپریشن جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ افغانستان میں غیر ملکی مشنز پر کسی قسم کے حملے نہیں ہوں گے۔