دنیا
Time 18 اگست ، 2021

بائیڈن نے جو کیا وہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شکست کے طور پر جانا جائے گا، ٹرمپ

سابق امریکی صدر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جوبائیڈن رسوائی سے مستعفی ہوجائیں —فوٹو:فائل
سابق امریکی صدر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جوبائیڈن رسوائی سے مستعفی ہوجائیں —فوٹو:فائل

سابق امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن  پر تنقدید کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جو  بائیڈن نے  افغانستان میں جو کیا وہ افسانے سے کم نہیں، یہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شکست کے طور پر جانا جائے گا۔

سابق امریکی صدر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جوبائیڈن مستعفی ہوجائیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد امریکی فوج کے انخلا کے انتظامات پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  اگر میں صدر ہوتا تو  یہ سب زیادہ کامیابی سے کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ کیا کوئی،  شہریوں اور دوسروں کوافغانستان سے  نکالنے سے پہلے ہماری فوج کو  وہاں  سے  نکالنے کا سوچ سکتا ہے؟ جو ہمارے ملک کے لیے اچھے رہے ہیں اور جنہیں پناہ لینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

ٹرمپ نے ایک علیحدہ بیان میں امریکی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے  کہا کہ یہ لوگ بہترین فلائٹس اور انتہائی جدید آلات افغانستان میں ہی چھوڑ کر آگئے ،ایسی نا اہلی پر کون یقین کرسکتا ہے ؟

انہوں نے کہا کہ اگر میری حکومت ہوتی تو تمام شہریوں اور تمام آلات کو وہاں سے نکال لیا جاتا۔

اس حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن کہہ چکے ہیں کہ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کا فیصلہ درست تھا اور اس فیصلے پر شرمندگی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ امریکا کی طویل جنگ رہی، 4 صدور اس سے گزرے اس لیے نہیں چاہتا کہ پانچواں بھی اس سے گزرے، اور کتنی امریکی جانیں اس جنگ میں جائیں، جو ہوا وہ 4 برس پہلے یا 15 برس بعد بھی ہو سکتا تھا، اس وقت ہم افغانستان سے اپنےاور اتحادیوں کو بحفاظت نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر اتحادیوں کی جانب سے بھی امریکا کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ افغانستان میں 20 سالہ طویل جنگ کے بعد امریکا نے بالآخر ہتھیار ڈالے اور انخلا شروع کیا جس کے بعد طالبان نے کابل پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور وہاں سے غیر ملکیوں کا انخلا جاری ہے۔

مزید خبریں :