22 اگست ، 2021
طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے پاکستان کے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے متعلق تحفظات پراعلیٰ سطح کا کمیشن قائم کردیا۔
امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق ملا ہیبت اللہ کی ہدایت پر پاکستان کے کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق تحفظات پر 3 رکنی کمیشن حال ہی میں بنایا گیا جس نے کام کا آغاز کر دیا ہے۔
وائس آف امریکا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ طالبان کمیشن نے کالعدم ٹی ٹی پی کے رہنماؤں کو پاکستان کے ساتھ معاملات حل کرنے اور پاکستانی حکومت کی جانب سے عام معافی کی صورت میں خاندانوں کے ہمراہ واپس جانے پر زور دیا ہے۔
اس حوالے سے اب تک پاکستان اور افغان طالبان نے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے بھی جمعے کو ہونے والی ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کیلئے افغان سرزمین استعمال کرنے کا معاملہ سابقہ افغان حکومت کے سامنے بھی اٹھاتے رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ آئندہ آنے والی افغان حکومت کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھاتے رہیں گے۔
خیال رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس کی تھی اور کہا تھاکہ افغان سرزمین کسی اور ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔