دنیا
Time 26 اگست ، 2021

اپنے سخت گیر دور کو دہرانے کا کوئی ارادہ نہیں ، ملا عبدالسلام ضعیف

سابق طالبان سفیر نے کہا کہ یہ تصور دینا کہ طالبان برے لوگ ہیں،عوام اورتعلیم کےخلاف ہیں،یہ بڑی سازش ہے —فوٹو:فائل
سابق طالبان سفیر نے کہا کہ یہ تصور دینا کہ طالبان برے لوگ ہیں،عوام اورتعلیم کےخلاف ہیں،یہ بڑی سازش ہے —فوٹو:فائل

طالبان رہنما اور پاکستان میں سابق طالبان سفیرملاعبدالسلام ضعیف کا کہنا ہے کہ  اپنے سخت گیر دور کو دہرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔

ملا عبدالسلام ضعیف کا برطانوی نشریاتی ادارے سےگفتگو کرتےہوئے کہنا تھا کہ افغانستان میں خواتین کی تعلیم جاری ہے اور وہ کام پربھی جاسکتی ہیں لوگ طالبان سے خوش ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ طالبان پہلے ہی اپنے عہد کی پاسداری کر رہے ہیں اور ا پنے سخت گیر دور کو دہرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ملا عبدالسلام ضعیف نے کہا کہ افغانستان میں اب لوگوں کی زندگیاں معمول پر لوٹ چکی ہیں  جبکہ میڈیا کوریج میں طالبان کو بدنام کیا جا رہا ہے۔

سابق طالبان سفیر نے کہا کہ یہ تصور دینا کہ طالبان بُرے لوگ ہیں،عوام اورتعلیم کےخلاف ہیں،یہ بڑی سازش ہے،جب میں کابل میں لوگوں سے بات کرتا ہوں تو لوگ کہتے ہیں کہ وہ خوش ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ کچھ افغان بغیردستاویزات کے باہرجانےکیلئےائیرپورٹ پرافراتفری کوبطور بہانا استعمال کررہےہیں اس کے علاوہ  قانونی اندازمیں کابل ائیرپورٹ جانے والوں کوطالبان نہیں روک رہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کسی سے کوئی بدلہ نہیں لے رہے۔

مزید خبریں :