03 ستمبر ، 2021
پاکستان افغان مہاجرین کو پناہ دے گا یا نہیں؟ وفاقی وزرا کے متضاد بیانات کی کھچڑی میں عوام حیران پریشان ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے واضح طور پرکہا ہےکہ افغانستان سےکوئی مہاجر پاکستان نہیں آرہا۔
وزیراعظم عمران خان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کا کہنا ہےکہ پاکستان مزید پناہ گزینوں کو نہیں رکھ سکتا ، ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ مہاجرین کے پھیلاؤ سے دہشت گردی کو بھی پھیلنےکا موقع ملےگا،افغانستان کو تنہاچھوڑا تو ایک اور نائن الیون ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ہی ساتھیوں کو چیلنج کردیا اور کہا کہ کہنا تو آسان ہے، لیکن انسانی بحران میں عورتوں اور بچوں کو بے سہارا نہیں چھوڑا جاسکتا ، پاکستان ان کی مدد ضرور کرےگا ، لیکن انہیں سرحدوں تک ہی رکھا جائےگا ۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین ابھی تک پاکستان میں داخل نہیں ہوئے ، افغانستان میں ایسی صورت حال نہیں ہےکہ لوگ چھوڑ چھاڑ کرنکل جائیں، وہاں امن و امان کی صورت حال فی الحال اتنی بری نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا بارڈر کنٹرول مؤثر ہے، چمن میں آمد و رفت ہوتی رہتی ہے ، لیکن لوگ وہاں سے آگے نہیں جاتے، ہماری پالیسی اس بار یہ ہےکہ افغان مہاجرین کو شہروں میں نہیں سرحدوں پرہی رکھیں گے۔
ادھر کمشنرافغان مہاجرین عباس خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مزید افغان مہاجرین کو آنے کی اجازت نہ دینےکا فیصلہ کیا ہے تاہم اگر کوئی انسانی المیہ ہوا تو پاکستان اس کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔