Time 08 ستمبر ، 2021
دنیا

طالبان کی عبوری حکومت تمام لسانی و مذہبی گروہوں کی نمائندہ نہیں، یورپی یونین

نئی افغان حکومت کی تشکیل نسلی اور مذہبی لحاظ سے جامع اور نمائندہ حکومت نظر نہیں آتی، یورپی یونین— فوٹو:فائل
نئی افغان حکومت کی تشکیل نسلی اور مذہبی لحاظ سے جامع اور نمائندہ حکومت نظر نہیں آتی، یورپی یونین— فوٹو:فائل

افغانستان میں طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کے اعلان پر یورپی یونین نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ روز طالبان نے اپنی عبوری کابینہ کا اعلان کیا تھا جس میں ملا محمد حسن اخوند کو عبوری وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ طالبان کے شریک بانی ملا عبدالغنی برادر کو نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے۔

طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کے اعلان کے بعد چین نے ردعمل کا اظہار کیا تھا اور اب یورپی یونین کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ 

ترجمان یورپی یونین کے مطابق افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت جامع اور تمام لسانی و مذہبی گروہوں کی نمائندہ نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ طالبان کے عبوری حکومت میں شامل ناموں پر ابتدائی طورپر تجزیہ کیاگیا اور نئی افغان حکومت کی تشکیل نسلی اور مذہبی لحاظ سے جامع اور نمائندہ حکومت نظر نہیں آتی۔

ترجمان نے بتایا کہ امید تھی افغانستان میں طالبان کی حکومت ان کے گزشتہ ہفتوں میں  کیے گئے وعدوں کے مطابق ہوگی۔

مزید خبریں :