09 ستمبر ، 2021
طالبان کے ثقافتی کمیشن کے نائب سربراہ احمداللہ واثق کا کہنا ہے کہ خواتین کو کرکٹ سمیت کسی بھی ایسے کھیل کی اجازت نہیں دیں گے جس میں ان کا جسم اور چہرہ ڈھکا ہوا نہ ہو۔
آسٹریلوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان رہنما کا کہنا تھا کہ خواتین کا کھیلوں میں حصہ لینا نہ تو مناسب ہے اور نہ ہی ضروری ہے، مخالفین کے ردعمل کی وجہ سے اسلامی اقدار کو پامال نہیں کریں گے۔
نائب سربراہ افغان ثقافتی کمیشن احمد اللہ واثق کا کہنا تھا ان کا نہیں خیال کہ خواتین کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دینی چاہیے کیونکہ کرکٹ میں خواتین کو ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جہاں ان کا جسم اور چہرہ ڈھکا ہوا نہیں ہوتا اور یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔
احمد اللہ واثق کا کہنا تھا یہ میڈیا کا دور ہے اور تمام لوگ تصاویر اور ویڈیوز دیکھتے ہیں، امارت اسلامی افغانستان خواتین کو کسی ایسے کھیل کی اجازت نہیں دے گی جس میں خواتین کا جسم نمایاں ہو۔
خیال رہے کہ طالبان نے دو روز قبل افغانستان کی عبوری حکومت کا اعلان کیا تھا جس میں ملا محمد حسن اخوند کو افغانستان کا وزیراعظم جبکہ ملا عبدالغنی برادر اور مولوی عبدالسلام حنفی کو نائب وزرائے اعظم مقرر کیا گیا تھا۔
طالبان کی جانب سے اعلان کردہ عبوری حکومت میں کوئی خاتون شامل نہیں تھی جس پر یورپی یونین اور دیگر یورپی ممالک نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔