13 ستمبر ، 2021
ملک بھر کےکنٹونمنٹ بورڈز کے بلدیاتی انتخابات کے غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج سامنے آگئے ہیں۔
ملک کے 41کنٹونمنٹ بورڈز کے 212 وارڈز میں 1560 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا جبکہ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک جاری رہا۔
غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 63، مسلم لیگ ن کے 59، آزاد امیدوار 52، پیپلزپارٹی کے 17، متحدہ قومی موومنٹ کے 10، جماعت اسلامی کے 7، بلوچستان عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے 2، 2 امیدوار کامیاب قرار پائے۔
لائیو — تازہ ترین نتائج:
پنجاب کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام113 وارڈ زکے غیر سرکاری نتائج
صوبہ پنجاب میں کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام113 وارڈز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن 51، آزاد امیدوار 32،پی ٹی آئی 28 ، جماعت اسلامی 2 وارڈ میں کامیاب ہوئی جبکہ پیپلز پارٹی ایک بھی وارڈ میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
سندھ کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام 53 وارڈز کے غیر سرکاری نتائج
صوبہ سندھ میں کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام 53 وارڈز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی 14،پیپلزپارٹی 14،متحدہ قومی موومنٹ 10 ،آزاد امیدوار 7، مسلم لیگ ن 3 اور جماعت اسلامی 5 وارڈز میں کامیاب ہوئی۔
خیبرپختونخوا میں کنٹونمنٹ بورڈز کے تمام 37 وارڈ کے غیر سرکاری نتائج
صوبہ خیبرپختونخوا میں کنٹونمنٹ بورڈز کے تمام 37 وارڈ کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی 18، آزاد امیدوار 9، مسلم لیگ ن 5، پیپلزپارٹی 3 اور عوامی نیشنل پارٹی 2 وارڈز میں کامیاب ہوئی۔
بلوچستان کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام 9 وارڈز کے غیر سرکاری نتائج
صوبہ بلوچستان میں کنٹونمنٹ بورڈ کے تمام9 وارڈز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 4 ،پی ٹی آئی 3 ، بلوچستان عوامی پارٹی 2 وارڈز میں کامیاب ہوئی۔
لاہور میں مسلسل تین روز سے ہونے والی بارش کے باعث مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے کچھ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا جبکہ ملتان میں وارڈ نمبر 4 کے پولنگ اسٹیشن پر دوبار جھگڑا ہونے کے باعث پولنگ کا عمل عارضی طور پر روکا گیا۔
گوجرانوالہ کنٹونمنٹ الیکشن کے لیے ن لیگ کے امیدوار ملک آزاد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولنگ عملہ ہمارے ووٹرزکو ووٹ کاسٹ کرنے سے روک رہا ہے۔
ملک آزادکا کہنا تھا کہ ہمارے ووٹوں پربلا وجہ اعتراضات لگائے جا رہے ہیں، شکایت کرنے اندر گیا تو مجھے بھی روک لیا گیا۔
ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات کے لیے پولنگ کے موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے صوبائی حکومتوں کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ پریزائیڈنگ افسران گنتی کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر نتائج کا اعلان کریں گے، تمام پولنگ ایجنٹس اور امیدوار نتیجے کی کاپی پریزائیڈنگ افسران سے حاصل کریں گے۔
کنٹونمنٹ بورڈزکے الیکشن میں ملک بھر سے 684 آزاد امیدوار میدان میں تھے جبکہ سیاسی جماعتوں کے بھی 876 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔
سب سے زیادہ تعداد پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی تھی جو 183 ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے144،پاکستان پیپلز پارٹی کے 113 اور جماعت اسلامی کے 104 امیدوار میدان میں تھے۔
کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے 83، متحدہ قومی موومنٹ کے 42، پاک سرزمین پارٹی کے35، مسلم لیگ ق کے 34 اور جے یو آئی کے 25 امیدواروں نے بھی الیکشن میں حصہ لیا۔