13 ستمبر ، 2021
افغانستان سے امریکا کے مکمل انخلا اور طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد بین الاقوامی پروازوں کی کابل آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
پاکستان کی قومی ائیر لائن (پی آئی اے) دنیا کی پہلی ائیر لائن ہے جس کی مسافر پرواز طالبان حکومت کے قیام کے بعد سب سے پہلے کابل پہنچی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کابل پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز میں بمشکل 10 افراد سوار تھے اور ان میں سے بھی زیادہ تعداد عملے کے افراد کی تھی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پرواز پی کے 6249 اسلام آباد سے ٹیک آف کے بعد مقامی وقت کے مطابق 9 بج کر 45 منٹ پر کابل پہنچی۔
پی آئی اے کے چیف آپریٹنگ آفیسر ائیر کموڈور جواد ظفر، سی ای او پی آئی اے کے نمائندے کی حیثیت سے خود جہاز میں موجود تھے۔
کابل ائیرپورٹ پر خدمات کی بحالی کے لیے افغان سول ایوایشن اور مقامی پی آئی اے کے عملے نے خصوصی انتظامات کیے۔
افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان اور دیگر سفارتی عملے کی کوششوں سے اس سلسلے کا آغاز ہوا۔ تربیت یافتہ ائیرپورٹ عملے نے ڈیوٹی جوائن کرکے پرواز ہینڈل کی۔ کابل ائیرپورٹ پر پی آئی اے کا نام اور پرواز نمبر آویزاں کیا گیا۔
پی آئی اے کا عملہ بین الاقوامی صحافیوں کو کابل لے کر گیا اور عالمی بینک اور بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی ٹیم کو واپس لے کر آیا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق کابل میں نئی حکومت کے قیام کے بعد یہ پی آئی اے کی پہلی کمرشل بین الاقوامی مسافر پرواز تھی، پرواز کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے مابین خیر سگالی کو فروغ دینا اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر آپریشن کو مضبوط کرنا ہے۔
سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے اور پوری دنیا کے لیے یہ آپریشن بہت اہم ہے، سب ہماری طرف دیکھ رہے ہیں کہ رابطے بحال کیے جائیں، امید ہے کہ ہم جلد مکمل طور پر آپریشن بحال کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ قطر اور ترکی کی تکنیکی ٹیموں نے کابل ائیرپورٹ کا نظام دوبارہ بحال کیا تھا اور گزشتہ ہفتے قطر ائیر لائن کی متعدد چارٹرڈ پروازیں کابل سے غیرملکیوں کو لیکر گئی تھیں جبکہ ایک افغان ائیرلائن نے 3 ستمبر کو ڈومیسٹک پروازیں شروع کی تھیں۔