دنیا
Time 16 ستمبر ، 2021

امریکا ،برطانیہ اور آسٹریلیا کا انڈو پیسفک کیلئے نئے سکیورٹی معاہدے کا اعلان

امریکا ،برطانیہ اور آسٹریلیا نے انڈو پیسفک کیلئے نئے سکیورٹی معاہدے کا اعلان کردیا ہے ۔ —فوٹو:فائل
امریکا ،برطانیہ اور آسٹریلیا نے انڈو پیسفک کیلئے نئے سکیورٹی معاہدے کا اعلان کردیا ہے ۔ —فوٹو:فائل

امریکا ،برطانیہ اورآسٹریلیا نے  بحرہند اوربحرالکاہل( انڈو پیسفک) میں چین کےبڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کا مقابلہ کرنےکےلیے نئے سکیورٹی اتحاد کا اعلان کردیا۔

امریکا ،برطانیہ  اور آسٹریلیا نے  ایک خصوصی سکیورٹی معاہدے (AUUKUS)  کا اعلان کیاہے جس کے تحت امریکا اوربرطانیہ ایٹمی توانائی سےچلنےوالی آبدوزیں بنانےمیں آسٹریلیا کو مدد فراہم کرینگے۔

یہ اعلان بدھ کے روز  امریکی صدر جو بائیڈن ، آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن اور ان کے برطانوی ہم منصب بورس جانسن کی ایک ویڈیو کانفرنس میں کیا گیا۔

 امریکی صدر جو بائیڈن ، برطانوی اور آسٹریلوی وزیراعظم نے  (AUUKUS)  نامی نئی سکیورٹی پارٹنر شپ کے آغاز پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔

 تینوں ممالک کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ انڈو پیسفک میں اپنے مفادات کے دفاع کے لیے اہم ہے جبکہ تینوں رہنماؤں نے  بحرہند اوربحرالکاہل کےعلاقےمیں دیرپاامن اوراستحکام یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

مشترکہ بیان  میں کہا گیا کہ ہم رائل آسٹریلوی بحریہ کے لیے جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کے حصول میں آسٹریلیا کی مدد کرنے کے مشترکہ عزائم کے لیے پرعزم ہیں۔

اس کے علاوہ بائیڈن اور دیگر رہنماؤں نے زور دیا کہ آبدوزیں جوہری ہتھیاروں سے لیس نہیں ہوں گی۔

اس موقع پر بائیڈن نے کہا کہ آسٹریلیا کو ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوزیں بنانے کے قابل بنانے کا کام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ان کے پاس جدید ترین صلاحیتیں ہیں جن کی ہمیں ضرورت ہے تاکہ ہم تیزی سے خطرات سے بچ سکیں۔

آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نےکہا کہ دنیا  خاص طور پر ہمارا خطہ انڈو پیسفک  زیادہ پیچیدہ ہوتا جارہا ہے جبکہ  انڈو پیسفک کا مستقبل ہمارےمستقبل پر اثر انداز ہوگا۔

اس کے علاوہ برطانوی وزیر اعظم  بورس جانسن نے کہا کہ وہ انڈو پیسیفک میں استحکام اور سلامتی کے تحفظ کے لیے مل کر کام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دنیا میں سب سے پیچیدہ اور تکنیکی منصوبوں میں سے ایک ہو گا ، جو کئی دہائیوں تک جاری رہے گا۔

تینوں ممالک کے تکنیکی اور بحری نمائندے اگلے 18 مہینے آسٹریلیا کی اپ گریڈیشن کے بارے میں فیصلہ کرنے میں گزاریں گے  ۔

مزید خبریں :