18 ستمبر ، 2021
اسلام آباد: وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی دوبارہ تقرری سے متعلق ابھی کچھ فائنل نہیں ہوا۔
جیونیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ نیب چیئرمین کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر سے بھی مشاورت ہونی چاہیے لیکن اگر قائد حزب اختلاف پرکرپشن کیسز ہیں تو ان سے مشاورت مفادات کا ٹکراؤ ہوگا، وزیراعظم پر بھی کرپشن کاکیس ہوتا تو ان کو بھی مشورہ دیتا کہ آپ مشاورت نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی دوبارہ تقرری سے متعلق ابھی کچھ فائنل نہیں ہوا، حاضر چیئرمین نیب کی دوبارہ تقرری کے دو طریقے ہیں، ایک طریقہ قانون سازی ہے اور دوسراموجودہ قانون میں ترمیم ہے، نیب قوانین میں ترامیم ہونی چاہیے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال ایماندار ہیں اور قانون کے تحت کام کررہے ہیں، ہمیں ایسا نیب چیئرمین لگانا ہے جو غیرجانبدار ہو اور اس کی پرفارمنس بھی ہو۔
فروغ نسیم نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب سے متعلق متنازع ویڈیو ان کی کرپشن سے متعلق نہیں ہے، اپوزیشن کی جانب سے اگر ویڈیو کی فرانزک کی ڈیمانڈ آتی ہے توفوراً کرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں پر بہت سے کیسز اس حکومت سے پہلے کے ہیں۔