21 ستمبر ، 2021
پاکستان کے دورے پر آنے والی نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹام لیتھم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دورے کا اختتام مایوس کن ہے، یہ پاکستان میں بسنے والوں کے لیے مایوس کن ہے جہاں برسوں میں ہوم میچز کم ملے ہیں۔
ایک انٹرویو میں نیوزی لینڈ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ پاکستان میں دورے کا اختتام فطری طور پر مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والوں کے لیے یہ قابل فخر لمحات تھے کہ ان کے ملک میں کرکٹ واپس آئی، دورہ ختم ہونے کے بعد پاکستانی حکام نے بہت خیال رکھا۔
ٹام لیتھم نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ ایک روز پہلے جب میں بابراعظم کے ساتھ جا رہا تھا تو وہ کس قدر خوش تھے کہ انٹرنیشنل کرکٹ ہورہی ہے اور ہم وہاں موجود ہیں، بابراعظم بہت پرجوش تھے، یہ تاریخی لمحہ تھا کہ نیوزی لینڈ ٹیم 18 برسوں بعد وہاں آئی۔ میں بھی ٹیم کا حصہ بننے پر خوش تھا لیکن سب کچھ بدل گیا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلے کے بعد بھی پاکستانی حکام ہمارے لیے بہت اچھے سے پیش آئے، ہمیں آرام سے رکھا گیا، ہم پاکستانی اتھارٹیز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ٹام کا کہنا تھا کہ میں بھی اچھا ہوں اور ٹیم کے سب کھلاڑی بھی اچھے ہیں، دورہ ختم کرنے کے اعلان کے بعد 24 گھنٹوں میں ہم پاکستان سے نکلے، ہم سب نے وقت اکٹھے گزارا جو ہمارے لیے اچھا رہا لیکن یہ 24 گھنٹے تھکا دینے والے تھے لیکن سب اچھا رہا اب سب کھلاڑی اچھے اسپرٹ میں ہیں اور گھر جانے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میچ والے دن سب حیران تھے کہ کیا ہو رہا ہے اور پھر ہمیں بتایا گیا کہ ہم گھر واپس جا رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کرکٹ اور پلیئرز ایسوسی ایشن اور ہم سب کے لیے کھلاڑیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔