25 ستمبر ، 2021
خیلج بنگال میں موجود ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کر کے سمندری طوفان میں تبدیل ہونا شروع ہو گیا ہے۔
ماہر موسمیات مہیش پلاوات کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں موجود ڈیپ ڈپریشن نے سائیکلونک طوفان کی شکل اختیار کر لی ہے۔
مہیش پلاوات کے مطابق عام طور ستمبر میں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں سائیکلون نہیں بنتے، یہ سائیکلون اکتوبر اور نومبر میں بنتے ہیں۔
ماہر موسمیات مہیش پلاوات کا کہنا ہے یہ اپنی نوعیت کی نایاب موسمیاتی سرگرمی ہے، دوپہر تک یہ سائیکلون بن سکتا ہے تاہم اس کی شدت زیادہ نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ سائیکلون کے باعث وسطی بھارت اور گجرات کے بعد جنوبی پاکستان اور کراچی میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔
ماہر موسمیات کا کہنا ہے کہ سائیکلون بننے کی صورت میں اس کا نام گلاب رکھا جائے گا، گلاب پاکستان کا تجویز کردہ نام ہے۔