دنیا
Time 28 ستمبر ، 2021

جنرل اسمبلی سے اشرف غنی حکومت کے مندوب نے خطاب کیوں نہیں کیا؟

عالمی طاقتوں کی مداخلت کے پیش نظر  افغانستان اور میانمار دونوں ہی خطاب سے محروم رہ گئے—فوٹوفائل
 عالمی طاقتوں کی مداخلت کے پیش نظر  افغانستان اور میانمار دونوں ہی خطاب سے محروم رہ گئے—فوٹوفائل

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 76 واں اجلاس افغانستان اور میانمار  کے  خطاب کے  بغیر ہی اختتام  پذیر ہوگیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق،دونوں ممالک کے جنرل اسمبلی سے خطاب کے حوالے سے پیش آنے والے تنازعا ت اور عالمی طاقتوں کی مداخلت کے پیش نظر افغانستان اور میانمار دونوں ہی خطاب سے محروم رہ گئے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے عہدیدار نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اشرف غنی کی سابق حکومت کے نمائندے غلام اسحاق زئی کے خطاب کا امکان ظاہر کیا تھا تاہم اسپیکرز کی فہرست میں غلام اسحاق  زئی کا نام موجود ہونے کے باوجود انھیں فہرست سے خارج کرتے ہوئے افغانستان کو اجلاس سے خطاب سے محروم رکھا گیا۔ 

 امریکا ، روس  اور چین کے درمیان اتفاق ہونے کے بعد ممکنہ طور پر اسپیکرز کی فہرست سے اسحاق زئی کا نام نکالا گیا:سفارتکار

سفارتکاروں کا خیال ہے کہ امریکا ، روس اور چین کے درمیان اتفاق ہونے کے بعد ممکنہ طور پر اسپیکرز کی فہرست سے اسحاق زئی کا نام نکالا گیا جیسا کہ میانمار کے معاملے میں ان ممالک نے کیا تھا۔

 ایک سفارت کار نے اس فیصلے کو ایک دانشمندانہ فیصلہ قرار دیا 

سلامتی کونسل کے ایک عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ تینوں طاقتوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جبکہ ایک اور سفارت کار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اس فیصلے کو ایک دانشمندانہ فیصلہ قرار دیا ۔

خیال رہے کہ 20 ستمبر 2021 کو افغانستان کے وزیر خارجہ ملا امیر متقی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کوخط لکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے دینے کا مطالبہ کیا تھا، خط میں امیر خان متقی نے کہا کہ وہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کے خواہاں ہیں لہٰذا انہیں اجازت دی جائے۔

اسحاق زئی گروپ کی جانب سے اقوام متحدہ پر طالبان کی حکومت کو تسلیم نہ کرنے پر زور دیا گیا تھا

دوسری جانب سابق افغان صدر اشرف غنی کی حکومت کے اقوام متحدہ میں نمائندے اسحاق زئی گروپ کی جانب  سے اقوام متحدہ پر طالبان کی حکومت کو تسلیم نہ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے  ایک   سفارت کار نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ طالبان کی جانب سے اقوام متحدہ کو درخواست تاخیر سے بھیجی گئی ہے جس کے باعث اسحاق زئی جو اب بھی اقوام متحدہ افغانستان مشن کے سربراہ سمجھے جاتے ہیں ان کا نام  گزشتہ ہفتے اتوار کے  روز  بہت  تاخیر  سے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے مقررین کی فہرست میں شامل کیا گیا تاہم  پیر کی صبح نکال دیا گیا۔

افغان مشن خود خطاب سے دستبردار ہوا : صدر جنرل اسمبلی کی ترجمان مونیکا گرے لی

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے  اسمبلی صدر کی ترجمان مونیکا گرے لی کا کہنا تھا کہ مونیکا نے کہا کہ افغانستان کے نمائندے نے جنرل اسمبلی سے خطاب سے خود دستبرداری اختیار کی اور اقوام متحدہ میں موجود افغان سفارتی مشن نے اس کی کوئی وجہ بھی نہیں بتائی۔

بعد ازاں ایک بیان میں افغان یو این مشن نے کہا کہ اسحاق زئی نے قومی مفاد میں خطاب سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا۔

مزید خبریں :