شاہ رخ خان کے بیٹے کی گرفتاری کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہونے کا انکشاف

4 اکتوبر کو عدالت نے آریان کو 7 اکتوبر تک نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے حوالے کیا — فوٹو: فائل
4 اکتوبر کو عدالت نے آریان کو 7 اکتوبر تک نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے حوالے کیا — فوٹو: فائل 

شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان  کی منشیات کیس میں گرفتاری کے پیچھے بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہونےکی خبریں زیر گردش ہیں۔

 بھارتی کانگریس پارٹی کے رہنما نواب ملک نے بدھ کے روز الزام لگایاکہ دو افراد جو  بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان  اور  ارباز مرچنٹ کو نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) ممبئی کے دفتر میں لے کر پہنچے، وہ این سی بی افسر نہیں بلکہ نجی افراد تھے۔

ممبئی میں ایک پریس کانفرنس میں نواب ملک نے کہا کہ ان  2 افراد میں سے ایک منیش بھانوشالی ہے جو کہ بی جے پی کا عہدیدار ہونے کا دعویٰ کرتا ہے  جبکہ  دوسرا کے پی گوساوی جو کہ ایک پرائیوٹ جاسوس ہے۔

نواب ملک  نے کہا کہ پہلے ، کے پی گوساوی کو آریان خان کو این سی بی آفس لاتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ  منیش کو ارباز مرچنٹ کو این سی بی آفس لاتے ہوئے دیکھا گیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ دو نجی افراد کو کس نے  ہائی پروفائل کیس کے ملزمان  کو  دفتر لانے کی اجازت دی؟

بھارتی میڈیا کے مطابق نواب ملک نے مبینہ طور پر الزام لگایا ہے کہ یہ گرفتاری این سی بی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مہاراشٹرا ، ریاستی حکومت اور فلم انڈسٹری کو بدنام کرنے کی سازش تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق این سی بی اور بی جے پی نے نواب ملک کے ان الزامات کو فوری طور پر مسترد کردیا ہے۔

این سی بی کے مطابق 9 چشم دید گواہوں میں وہ 2 افراد بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے ممبئی کے ساحل پر ایک کروز شپ پر ہونے والی پارٹی پر چھاپہ مارا تھا اس دوران شاہ رخ کے بیٹے سمیت 8 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

4 اکتوبر کو انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے آریان کو 7 اکتوبر تک نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے حوالے کیا ۔

مزید خبریں :