07 اکتوبر ، 2021
شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کیخلاف منشیات کیس کی آج سماعت ہوئی جس کے بعد آریان اور دیگر 7 ملزمان کو 14 روزہ کیلئے عدالتی تحویل میں دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے عدالت سے آریان خان اور دیگر 7 ملزمان کو 11 اکتوبر تک اپنی تحویل میں رکھنے کی درخواست دی تھی تاہم عدالت نے مؤقف اپنایا کہ این سی بی کو تفتیش کیلئے مناسب وقت دیا جاچکا ہے اور ملزمان کو مزید حراست میں رکھ کر تحقیقات کی ضرورت نہیں لہٰذا انہیں 14 روز کیلئے عدالتی تحویل میں دیا جاتا ہے۔
ممبئی کی مقامی عدالت میں سماعت کے دوران این سی بی نے مؤقف اپنایا کہ تحقیقات کے دوران نئے کردار سامنے آئے ہیں، ایک مشتبہ شخص آچت کمار کو حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر آریان اور ارباز مرچنٹ کو منشیات اسمگل کرتا ہے لہٰذا ملزمان کو 11 اکتوبر تک حراست میں رکھنے کی اجازت دی جائے تاکہ اس گٹھ جوڑ کا راز فاش کیا جاسکے۔
اطلاعات کے مطابق آریان خان کی جانب سےکل درخواستِ ضمانت دائرکی جائے گی۔
خیال رہے کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو( این سی بی) نے گزشتہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ممبئی کے ساحل پر ایک کروز شپ پر ہونے والی پارٹی پر چھاپہ مار کر شاہ رخ کے بیٹے سمیت 8 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
بعد ازاں عدالت نے آریان خان7 اکتوبر تک ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم اس سے قبل دوران تفتیش زیر حراست آریان این سی بی حکام کے سامنے بھی روپڑے تھے اور اعتراف کیا تھا کہ وہ تقریباً گزشتہ 4 برسوں سے منشیات لے رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق این سی بی حکام کا بتانا ہے کہ دوران تفتیش آریان خان نے انکشاف کیا کہ جب وہ امریکا اور دبئی میں تھے تو اس دوران بھی وہ منشیات کا استعمال کیا کرتے تھے۔