08 اکتوبر ، 2021
پاکستان میں 90 فیصد سے زائد انجکشن غیر ضروری طور پر مریضوں کو لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان میں دوائیں خاص طور پر اینٹی بائیوٹک ادویات کا غیر ضروری استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ادویات، میڈیکل ٹیسٹ، آپریشن اور دیگر طبی پروسیجر غیر ضروری طور پر کیے جاتے ہیں جس سے مریضوں کو ناصرف مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ انہیں مختلف طبی مسائل بھی لاحق ہو جاتے ہیں۔
پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے دی نیوز کو بتایا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ہدایت پر ادویات کی غیر ضروری اور غیر اخلاقی فروخت پر ایکشن پلان بنا رہے ہیں۔
وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈمی ڈاکٹر شہزاد علی خان کے مطابق ادویات کے غیر ضروری استعمال اور غیر اخلاقی فروخت پر پلان بنا کر صدر مملکت کو پیش کریں گے۔
چیف ایگزیکٹو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) عاصم رؤف کا کہنا ہے کہ ادویات کی غیر اخلاقی فروخت پر اسٹریٹجی بنا کر وفاقی وزارت صحت کو بھجوا دی ہے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ادویات کی غیر اخلاقی فروخت کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کریں گے۔