12 اکتوبر ، 2021
سندھ میں خسرہ سے 38 بچوں کی اموات کےبعد صوبائی حکومت نے صوبے بھرمیں ایک کروڑ 90 لاکھ بچوں کو خسرہ کی ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر جمن خان، پی ڈی حفاظتی ٹیکہ جات ارشاد میمن اور ای او سی ڈاکٹر احمد علی سمیت ماہرین صحت نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر حفاظتی ٹیکہ جات ارشاد میمن نے بتایا کہ رواں سال سندھ میں خسرہ سے 2489 بچے متاثر اور 38 جاں بحق ہوئے ہیں، رواں سال روبیلا کے 117 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں 15 نومبر سے خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم کا آغاز کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی مہم ہونے جارہی ہے، 27 نومبر تک جاری رہنے والی مہم میں ایک کروڑ 90 لاکھ بچوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، 80 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی خوراک بھی دی جائے گی، اس میں 15200 سے زائد ٹیمیں فکسڈ ہیں جو عارضی اور موبائل ٹیم کے تحت کام کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 60 فیصد بچوں کو ویکسین لگانے کے لیے محکمہ تعلیم سے اشتراک کیا ہے، والدین کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے خط بھیجے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ نے بتایا کہ اس مہم کے بعد جنوری 2022 سے ایم آر ویکسین کو بھی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں شامل کیا جائیگا۔