17 اکتوبر ، 2021
ویسے تو کرکٹ ٹیم اسپورٹ ہے لیکن کبھی کبھار اس کھیل میں کئی ایسی انفرادی پرفارمنسز دیکھے کو ملتی ہیں کہ وہ ہر کسی کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہیں اور مدتوں یاد رہتی ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی ایسی کئی یاد گار پرفارمنس دیکھنے کو ملی ہیں جو فینز کو آج بھی یاد ہیں۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007 میں پہلی بار ہوا، اس بار ورلڈ کپ کا ساتواں ایڈیشن کھیلا جارہا ہے، ہر ایڈیشن میں کھلاڑیوں نے کچھ ایسی یادگار پرفارمنس دیں جو فینز کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔
ایسی ہی یادگار پرفارمنس کا ذکر کریں تو 2007 کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں یووراج سنگھ کی بیٹنگ کون بھول سکتا ہے۔ انگلینڈ کیخلاف ڈربن کے مقام پر ہونیوالے اس میچ میں یووراج سنگھ نے اسٹیورٹ براڈ کو چھ گیندوں پر چھ چھکے رسید کیے، ساتھ ساتھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز کی تیز ترین نصف سنچری، صرف بارہ گیندوں پر جڑ دی جو آج تک ایک عالمی ریکارڈ ہے۔
2009 کا ورلڈ کپ تو کوئی پاکستانی فراموش نہیں کرسکتا۔ لارڈز کے تاریخی میدان میں پاکستان نے سری لنکا کو ہراکر تاریخی فتح حاصل کی تھی۔ فائنل تو پاکستانیوں کیلئے یادگار تھا ہی لیکن اس میچ کو مزید یادگار بنایا شاہد آفریدی کی شاندار بیٹنگ نے جنہوں نے 40 گیندوں پر 54 رنز کی شاندار میچ وننگ اننگز کھیلی۔
شاہد آفریدی کا وننگ رن کے فوری بعد دونوں ہاتھ فضا میں بلند کرکے جشن منانا۔ یہ منظر پاکستانی فینز کو تو مدتوں یاد رہے گا۔
اس ہی ایڈیشن کے گروپ میچ میں پاکستان کے عمر گل کی نیوزی لینڈ کیخلاف تباہ کن بولنگ بھی یادگار انفرادی پرفارمنسز میں سے ایک ہے۔
اوول کے مقام پر پاکستانی فاسٹ بولر نے تین اوورز میں چھ رنز دے کر پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں ایک اننگز میں 5 وکٹیں لینے والے پہلے بولر بن گئے۔ ان کی اس شاندار کارکردگی کی بدولت نیوزی لینڈ کی ٹیم 99 کے اسکور پر آؤٹ ہوگئی تھی اور پاکستان نے میچ بآسانی چھ وکٹ سے جیت لیا۔
پھر 2010 میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا سیمی فائنل، پہلے اکمل برادران کی نصف سنچریاں، پاکستان کا آسٹریلیا کو جیت کیلئے 192 کا ہدف، آخری اوور میں آسٹریلیا کو 18 رنز درکار تھے۔
سعید اجمل نے پہلی گیند مچل جانسن کو کرائی، انہوں نے سنگل لیا، پھر آئے مائیکل ہسی بیٹنگ پر۔ پہلا چھکا، اگلی گیند پر ایک اور چھکا، پھر چوکا، اور پھر چکا، چار گیندوں پر ہسی نے بازی پلٹ دی۔ گو کہ میچ پاکستان ہارگیا مگر ہسی کی وہ اننگز شاید کوئی کبھی فرامو ش نہ کرپائے۔
2014 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقا کیخلاف بھارت کے ویرات کوہلی کی بیٹنگ بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مقابلوں کی یادگار پرفارمنسز میں سے ایک ہے۔
بھارت کو آخری 10 اوورز میں 93 رنز درکار تھے۔ ایسے میں کوہلی نے شاندار اننگز کھیلی اور 44 گیندوں پر 72 رنز بناکر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔
پانچ سال قبل کارلوس براتھ ویٹ نے انگلینڈ کیخلاف فائنل میں جو کیا وہ بھی ناقابل فراموش ہے۔
ویسٹ انڈیز کو آخری اوور میں 19 رنز دکار تھے، بین اسٹوکس بولنگ پر اور کارلوس براتھ ویٹ بیٹنگ پر ۔ پہلی گیند، پہلا چھکا، دوسری گیند، دوسرا چھکا، تیسری گیند تیسرا چھکا، چوتھی گیند، ایک اور چھکا، کام تمام اور این بشپ کے تاریخی الفاظ ’ریمیمبر دی نیم’۔