کھیل
Time 17 اکتوبر ، 2021

آفریدی، اجمل، عمر گل، یووراج اور مائیکل ہسی، ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے یادگار لمحات

ویسے تو کرکٹ ٹیم اسپورٹ ہے لیکن کبھی کبھار اس کھیل میں کئی ایسی انفرادی پرفارمنسز دیکھے کو ملتی ہیں کہ وہ ہر کسی کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہیں اور مدتوں یاد رہتی ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی ایسی کئی یاد گار پرفارمنس دیکھنے کو ملی ہیں جو فینز کو آج بھی یاد ہیں۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007 میں پہلی بار ہوا، اس بار ورلڈ کپ کا ساتواں ایڈیشن کھیلا جارہا ہے، ہر ایڈیشن میں کھلاڑیوں نے کچھ ایسی یادگار پرفارمنس دیں جو فینز کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔

ورلڈ کپ 2007

ایسی ہی یادگار پرفارمنس کا ذکر کریں تو 2007 کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں یووراج سنگھ کی بیٹنگ کون بھول سکتا ہے۔ انگلینڈ کیخلاف ڈربن کے مقام پر ہونیوالے اس میچ میں یووراج سنگھ نے اسٹیورٹ براڈ کو چھ گیندوں پر چھ چھکے رسید کیے، ساتھ ساتھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز کی تیز ترین نصف سنچری، صرف بارہ گیندوں پر جڑ دی جو آج تک ایک عالمی ریکارڈ ہے۔

ورلڈ کپ 2009

2009 کا ورلڈ کپ تو کوئی پاکستانی فراموش نہیں کرسکتا۔ لارڈز کے تاریخی میدان میں پاکستان نے سری لنکا کو ہراکر تاریخی فتح حاصل کی تھی۔ فائنل تو پاکستانیوں کیلئے یادگار تھا ہی لیکن اس میچ کو مزید یادگار بنایا شاہد آفریدی کی شاندار بیٹنگ نے جنہوں نے 40 گیندوں پر 54 رنز کی شاندار میچ وننگ اننگز کھیلی۔

شاہد آفریدی کا وننگ رن کے فوری بعد دونوں ہاتھ فضا میں بلند کرکے جشن منانا۔ یہ منظر پاکستانی فینز کو تو مدتوں یاد رہے گا۔

عمر گل کی تباہ کن بولنگ

اس ہی ایڈیشن کے گروپ میچ میں پاکستان کے عمر گل کی نیوزی لینڈ کیخلاف تباہ کن بولنگ بھی یادگار انفرادی پرفارمنسز میں سے ایک ہے۔

اوول کے مقام پر پاکستانی فاسٹ بولر نے تین اوورز میں چھ رنز دے کر پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں ایک اننگز میں 5 وکٹیں لینے والے پہلے بولر بن گئے۔ ان کی اس شاندار کارکردگی کی بدولت نیوزی لینڈ کی ٹیم 99 کے اسکور پر آؤٹ ہوگئی تھی اور پاکستان نے میچ بآسانی چھ وکٹ سے جیت لیا۔

ورلڈ کپ 2010 اور مائیکل ہسی

پھر 2010 میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا سیمی فائنل، پہلے اکمل برادران کی نصف سنچریاں، پاکستان کا آسٹریلیا کو جیت کیلئے 192 کا ہدف، آخری اوور میں آسٹریلیا کو 18 رنز درکار تھے۔

سعید اجمل نے پہلی گیند مچل جانسن کو کرائی، انہوں نے سنگل لیا، پھر آئے مائیکل ہسی بیٹنگ پر۔ پہلا چھکا، اگلی گیند پر ایک اور چھکا، پھر چوکا، اور پھر چکا، چار گیندوں پر ہسی نے بازی پلٹ دی۔ گو کہ میچ پاکستان ہارگیا مگر ہسی کی وہ اننگز شاید کوئی کبھی فرامو ش نہ کرپائے۔

ورلڈ کپ 2014

2014 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقا کیخلاف بھارت کے ویرات کوہلی کی بیٹنگ بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مقابلوں کی یادگار پرفارمنسز میں سے ایک ہے۔

بھارت کو آخری 10 اوورز میں 93 رنز درکار تھے۔ ایسے میں کوہلی نے شاندار اننگز کھیلی اور 44 گیندوں پر 72 رنز بناکر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔

ورلڈ کپ 2016

پانچ سال قبل کارلوس براتھ ویٹ نے انگلینڈ کیخلاف فائنل میں جو کیا وہ بھی ناقابل فراموش ہے۔

ویسٹ انڈیز کو آخری اوور میں 19 رنز دکار تھے، بین اسٹوکس بولنگ پر اور کارلوس براتھ ویٹ بیٹنگ پر ۔ پہلی گیند، پہلا چھکا، دوسری گیند، دوسرا چھکا، تیسری گیند تیسرا چھکا، چوتھی گیند، ایک اور چھکا، کام تمام اور این بشپ کے تاریخی الفاظ ’ریمیمبر دی نیم’۔