25 اکتوبر ، 2021
کراچی: سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کیا نسلہ ٹاور کو ’کنٹرولڈ بلاسٹنگ‘ کے ذریعے مسمار کیا جاسکتا ہے؟
اس ٹیکنالوجی کے بارے میں تعمیراتی شعبے کے ماہر ڈاکٹر رافع صدیقی نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کو ’کنڑولڈ ڈیمولیشن‘ یا امپلوشن کہتے ہیں۔
ڈاکٹر رافع صدیقی نے کہا کہ دھماکا خیر مواد کو بیم، پلرز، سلیب کے ساتھ نصب کیا جاتا ہے، دھماکا خیر مواد ترتیب کے ساتھ پھاڑا جاتا ہے، بلڈنگ کو ایکسپلوڈ نہیں امپلوڈ کیا جاتا ہے، امپلوڈ سے بلڈنگ سیدھے نیچے آتی ہے۔
ڈاکٹر رافع صدیقی نے مزید بتایا کہ امپلوڈنگ کرتے وقت شاور آس پاس لگائے جاتے ہیں، یہ سہولت پاکستان میں موجود نہیں، پاکستان کا واحد ادارہ جس کے پاس دھماکا کرنے کا تجربہ ہے وہ بھی شہری علاقے کا نہیں، نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے کے لیے باہر سے مدد لینا پڑ سکتی ہے۔
خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں نسلہ ٹاور سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ نسلہ ٹاورکا مالک متاثرین کو رقم واپس کرے اور کمشنرکراچی نسلہ ٹاورکے مالک سے رقم متاثرین کو واپس دلوائیں۔