27 اکتوبر ، 2021
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پنجاب میں دو ماہ کیلئے رینجرز تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھاکہ فرانس کا سفیر پاکستان میں موجود ہی نہیں، ٹی ایل پی کا ایجنڈا کچھ اور ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ کراچی کی طرح پنجاب بھر میں رینجرز کو تعینات کررہا ہوں اور دو ماہ کیلئے رینجرز صوبے میں ہوگی۔
شیخ رشید کا کہنا تھاکہ آرٹیکل 147 کے تحت صوبے میں رینجرز طلب کی گئی ہے اور پنجاب حکومت کو اختیار ہوگا کہ جہاں چاہے رینجرز کو استعمال کرے جبکہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے اختیارات بھی پنجاب حکومت کو دیے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ تحریک لبیک والے عسکریت پسند ہوچکے ہیں، سادھو کی میں پولیس کے 3 اہلکار شہید ہوگئے ہیں، تحریک لبیک والوں نے کلاشنکوفوں سے پولیس پر فائرنگ کی ہے، پرتشدد واقعات میں 70 پولیس اہل کار زخمی ہوئے جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فرانس کا سفیر پاکستان میں موجود ہی نہیں، فرانس کا سفارت خانہ بند نہیں کرسکتے، ٹی ایل پی کا ایجنڈا کچھ اور ہے، اب بھی کہہ رہا ہوں کہ تحریک لبیک والے واپس چلے جائیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ ٹی ایل پی پاکستان میں کالعدم ہے،خدشہ ہے بین الاقوامی طورپربھی پابندی لگ سکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھاکہ ہم نے معاہدہ کیا ہے، اس پردستخط ہے اس پرقائم ہیں، اصل مسئلہ یہ نہیں کچھ اورہے، حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنی ہوتی ہے، انسانی جانوں کے ضائع ہونے پرحکومت کوخوشی نہیں ہوتی۔
شیخ رشید کی پریس کانفرنس کے کچھ دیر بعد وفاقی وزارت داخلہ نے پنجاب میں رینجرز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب بھرمیں رینجرز 2 ماہ کیلئے تعینات رہے گی۔
وزارت داخلہ کے مطابق پنجاب میں رینجرزکی تعیناتی صوبائی حکومت کی درخواست پرکی گئی ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ کئی روز سے دھرنا دینے والی کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے عسکریت پسند تنظیم کے طور پر نمٹنے اور ان کیخلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔