01 نومبر ، 2021
بھارتی کرکٹ مبصرین نے بھی اپنی ٹیم کی نیوزی لینڈ سے شکست کے صدمے کو دل پر لے لیا۔
چند روز قبل ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کو پاکستان سے ملنے والی شکست کے اثرات بھی کم نہ ہوئے تھے کہ بھارت کیویز کے سامنے ڈھیر ہوگیا اور اس کے ایونٹ سے باہر جانے کے امکانات پیدا ہوگئے۔
گزشتہ روز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سپر 12 مرحلے میں گروپ 2 کے میچ میں نیوزی لینڈ نے بھی بھارت کو با آسانی 8 وکٹوں سے شکست دے دی۔
بدترین شکست کے بعد شائقین سمیت بھارتی میڈیا نے بھی کپتان ویرات کوہلی اور دوسرے کھلاڑیوں کو نشانے پر رکھ لیا اور مختلف پروگرام کے دوران مبصرین نے دل کے پھپھولے خوب پھوڑے۔
نیوزی لینڈ سے شکست پر گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے سابق کپتان کپل دیو کا کہنا تھا کہ جو ٹیم ورلڈکپ جیتنے کا دعویٰ کرتی ہے وہ ایسی کرکٹ کھیلے تو ہم تنقید نہ کریں تو کیا تو کریں، آپ دعویٰ کرتے ہیں کہ آئی پی ایل دنیا کا سب سے بڑا اسٹیج ہے، ہم نے آئی پی ایل کھیلا، محنت کی اور ہمیں پریکٹس مل گئی اس کے باوجود اس طرح کی کرکٹ کھیلنے پر آپ کو تنقید ہی ملے گی۔
انڈیا ٹی وی کے بھارتی میزبان نے اپنی ٹیم پر برستے ہوئے کہا کہ ہمیں نیوزی لینڈ کے خلاف بڑی امیدیں تھیں لیکن ایسا ہوا نہیں، پاکستان کے خلاف شکست کھا کر ہم نے ایک ایسا ریکارڈ بنایا جو بھارت کے پاس کبھی نہیں تھا لیکن ہم نے تسلیم کرلیا کہ ایسا بھی ہوتا مگر آپ نے نیوزی لینڈ کو جیت پلیٹ میں سجاکر پیش کی۔
نیوزی لینڈ سے شکست پر گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے سابق کرکٹر ہر بھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ میں نہیں مانتا کہ بھارت کی شکست ٹیم سلیکشن کے حوالے سے تھی، میرا خیال ہے کہ ہمیں بہتر کرکٹ کھیلنی چاہیے تھی جو ہم نے نہیں کھیلی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پرفارمنس بہتر ہوسکتی تھی، بولنگ بہترہوسکتی تھی لیکن ہمیں پہلے 6 سے 8 اوور میں محسوس ہوا کہ ہم وکٹ لے ہی نہیں سکتے، اگر ہم وکٹ لینے کے لیے پریشر ہی نہیں بنائیں گے تو کیسے ہوگا۔