01 نومبر ، 2021
کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مظاہرین نے وزیرآباد میں جی ٹی روڈ خالی کر دیا جبکہ حکومت سے معاہدے پر عملدرآمد تک مظاہرین نے قریبی پارک میں ڈیرے ڈال دیے۔
حکومت سے معاہدے کے بعد اللہ والا چوک وزیرآباد سے بھی مظاہرین منشتر ہوگئے اور قریبی پارک میں خیمے لگا لیے جبکہ مظاہرین معاہدے پر عمل درآمد تک وہیں بیٹھے رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
روڈ خالی ہونے کے بعد وزير آباد میں ٹریفک بحال ہوگئی لیکن معمولات زندگی مکمل طورپر بحال نہیں ہوسکے۔ مظاہرین کی جانب سے جگہ خالی کرنےکے بعد جی ٹی روڈ کی صفائی کاکام جاری ہے، ڈسکہ، سمبڑیال اور سیالکوٹ جانے والا ٹریفک بھی بحال ہوگیا ہے تاہم جی ٹی روڈ پر ٹریفک بحال نہیں ہوسکا۔
وزیر آباد، گجرات اور گوجرانوالا میں انٹرنیٹ سروس بند ہے اور اس روٹ پر ٹرین سروس بھی ابھی تک معطل ہے جبکہ کنٹینرز مالکان ، ڈرائیوروں اور عملے کی مشکلات برقرار ہیں۔
راولپنڈی میں بھی 12 روز بعد بند راستے کھول دیےگئے ہیں اور راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں جب کہ مری روڈ سے بھی کنٹینرز ہٹادیے گئے ہیں اور صدر سے فیض آباد تک مری روڈکو ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔
اس سے قبل منیب الرحمان نے وزیر آباد میں دھرنےکے شرکا سے خطاب میں کہا کہ کالعدم لفظ ہٹنے میں ایک ہفتےکا وقت لگ سکتا ہے، ہم نے مراحل طےکر رکھے ہیں، معاہدے میں خیانت کی گئی توبھرپور قوت سے میدان میں آئیں گے۔