15 نومبر ، 2021
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے بیان حلفی کا معاملہ اٹھا دیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا اجلاس 22 نومبر کو طلب کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق قائمہ کمیٹی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سمیت تمام متعلقہ افراد کو طلب کر لیا۔
چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف نےسابق چیف جج راناشمیم کوبھی کمیٹی کےآئندہ اجلاس میں طلب کیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2021 پر غور کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان کی سپریم ایپلٹ کورٹ کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔
گلگت بلتستان کے سینیئر ترین جج نے پاکستان کے سینیئر ترین جج کے حوالے سے اپنے حلفیہ بیان میں لکھا ہے کہ ’میاں محمد نواز شریف اور مریم نواز شریف عام انتخابات کے انعقاد تک جیل میں رہنا چاہئیں۔ جب دوسری جانب سے یقین دہانی ملی تو وہ (ثاقب نثار) پرسکون ہو گئے اور ایک اور چائے کا کپ طلب کیا‘۔
تاہم ان الزامات کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے تردید کی ہے۔