16 نومبر ، 2021
یوکے نوٹری پبلک نے جسٹس (ر) رانا شمیم کے رضاکارانہ طور پر دیے گئے بیان کی تصدیق کردی۔
جیو نیوز سے خصوصی بات چیت میں چارلس گھتری نے کہاکہ راناشمیم نے حلف نامہ 10 نومبرکو ملاقات میں ریکارڈکرایا۔
انہوں نے کہا کہ رانا شمیم حلف پربیان دیتے ہوئے تنہا تھے اور ان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا۔
نوٹری پبلک نے پاناما جےآئی ٹی کی کارروائی کے دوران پاکستان ہائی کمیشن کیلئےبھی کام کیاتھا اور چارلس گھتری نے ایون فیلڈ ریفرنس سے متعلق نیب کے لیے دستاویز کی بھی تصدیق کی تھی۔
اس کےعلاوہ چارلس گھتری نے نواز شریف کے ہیلتھ ریکارڈ کی بھی تصدیق کی تھی۔
واضح رہےکہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔
سابق چیف جسٹس نے رانا شمیم کے انکشافات پر اپنے رد عمل میں کہا کہ میرے متعلق رپورٹ ہونے والی خبرحقائق کے منافی ہے، سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کے سفید جھوٹ پرکیا جواب دوں۔
ثاقب نثار نے کہا کہ رانا شمیم بطورچیف جسٹس گلگت بلتستان ایکسٹینشن مانگ رہے تھے جو میں نے منظورنہیں کی اور ایک مرتبہ رانا شمیم نے مجھ سے ایکسٹینشن نا دینے کا شکوہ بھی کیا تھا۔
گلگت بلتستان کی سپریم ایپلٹ کورٹ کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو میری مدت ملازمت میں توسیع کا کوئی اختیار نہیں تھا، وہ اپنی کی ہوئی باتوں پر قائم ہیں۔