18 نومبر ، 2021
آئندہ عام انتخابات کے لیے ملک میں ساڑھے 11 کروڑ سے زائد ووٹرز کے لیے ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم) درکار ہوں گی۔
بھارت نے ڈيڑھ کروڑ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر 2019 میں 126 ارب پاکستانی روپوں کے برابر پیسہ خرچ کیا، دو ہزار 23 میں پاکستان کو کتنے پیسے خرچ کرنے ہوں گے؟ نیا سوال کھڑا ہوگيا۔
ہندوستان میں،ایک ای وی ایم زیادہ سے زیادہ 64 امیدواروں کے 3,840 ووٹ ریکارڈ کر سکتی ہے، ایک بیلٹنگ یونٹ میں 16 امیدواروں کے لیے انتظام ہے اور زیادہ سے زیادہ 4 یونٹس کو جوڑا جا سکتا ہے۔
اگر امیدواروں کی تعداد 64 سے زیادہ ہو تو پولنگ کا روایتی بیلٹ بکس کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک مشینوں کااستعمال کرنا ہے تو حکومت کو ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (EVMs) درکار ہوں گی۔
بھارت میں اب تک تقریباً 107 ریاستوں کے انتخابات اور تین پارلیمانی انتخابات ای وی ایم کا استعمال کرتے ہوئے کرائے جا چکے ہیں جس میں ووٹنگ مشین انٹرنیٹ سے منسلک نہیں تھی۔
33 ممالک الیکٹرانک ووٹنگ کی کسی نہ کسی شکل کا استعمال کرتے ہیں ان میں سے کچھ نے ای وی ایم کی ساکھ پرسوالیہ نشان لگایا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت نے 33 بلز منظور کرائے ہیں جن میں سے ایک انتخابی ایکٹ 2017 میں ترامیم کا بل بھی تھا جس کے تحت عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے گا۔