افسران کی روٹیشن پالیسی پر اعتراض، وفاق کا سندھ حکومت کو تحریری جواب

وزیراعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس میں گریڈ 20 کے افسران کی روٹیشن پالیسی تبادلوں پر اعتراض کے بعد وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو تحریری جواب بھیج دیا۔

پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور پولیس سروس پاکستان کے گریڈ 20 کے افسران کی روٹیشن پالیسی کے تحت تبادلے پر وفاق اور سندھ کے درمیان تنازع بن گیا ہے۔

حکومتِ سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ 10 سال سے تعینات افسران کو مرحلہ وار  تبادلے پر چیف سیکرٹری سندھ سے تین مرتبہ مشاورت کی گئی، تمام صوبوں نے اس پر عمل کیا لیکن سندھ حکومت نے ماضی کی طرح نہ جواب دیا اور نہ ہی عمل نہیں کیا، کسی حکومت نے پی ایس پی اور پی اے ایس گریڈ 20 کے افسران کے تبادلوں پر اعتراض نہیں اٹھایا۔

وفاقی حکومت نے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھ کر بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا روٹیشن پالیسی کے تحت افسران کے تبادلوں پرچیف سیکرٹری سندھ اور محکمہ ایس اینڈ جی ا ے ڈی سے تین بار مشاورت ہو چکی ہے۔

دوسرے اور تیسرے مرحلے میں افسران کی فہرست سندھ حکومت سے شیئر کی گئیں اورشفافیت کے پیش نظر افسران کی فہرست ویب سائٹ پر بھی جاری کی گئی۔ سندھ حکومت کا اعتراض اورعمل نہ کرنا سول سروس رولز 1954 کے مطابق نہیں۔

خط میں واضح کیا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پی اے ایس اور پی ایس پی کیڈرز کی تقرری اور تبادلوں کی منتظم ہے—فوٹو: جیو نیوز
خط میں واضح کیا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پی اے ایس اور پی ایس پی کیڈرز کی تقرری اور تبادلوں کی منتظم ہے—فوٹو: جیو نیوز

خط میں واضح کیا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پی اے ایس اور پی ایس پی کیڈرز کی تقرری اور تبادلوں کی منتظم ہے، روٹیشن پالیسی کے تحت پی اے ایس اور پی ایس پی افسران کو فوری طور پر ریلیو کیا جائے تاکہ وہ اپنی ڈیوٹی جوائن کر سکیں۔

مزید خبریں :