24 نومبر ، 2021
سپریم کورٹ کے حکم پر شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کو گرانے کا عمل تیز کر دیا گیا ہے اور غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی عمارت کو گرانے کے لیے مزید مشینری اور عملہ طلب کر لیا گیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق کمشنر کراچی کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں حکم دیا تھا کہ ابھی جاؤ اور سارے شہر کی مشینری اور اسٹاف کے ساتھ نسلہ ٹاور گرا دو۔
سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے کمشنر کراچی فوری طور پر شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نسلہ ٹاور گرانے کا کام شروع کیا گیا تھا تاہم حفاظتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے کام روک دیا گیا تھا، سپریم کورٹ کا بھی یہی حکم تھا کہ جان و مال کا نقصان نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ نسلہ ٹاور کی دسویں منزل توڑ دی گئی ہے جبکہ گیارہویں منزل پر کام شروع ہے، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نسلہ ٹاور گرانے کا کام تیز کیا جائے۔
کمشنر کراچی نے ہدایت کی کہ اب اس کو اسپیڈ اپ کیا جائے گا تاکہ جلد از جلد گرا دیا جائے، نسلہ ٹاور کو اندر سے توڑنے کا کام جاری ہے جبکہ باہر سے توڑنے کا کام آج شام شروع کیا جائے گا، سامان پہنچا دیا گیا ہے۔
محمد اقبال میمن کا کہنا تھا کنفیوژن تھی کہ کنٹرول ڈیٹونیشن سے گرایا جائے لیکن اب کنفیوژن دورہو گئی ہے، اب نسلہ ٹاور کو روایتی طریقے سے مزدور اور مشینیں لگا کر تو ڑا جائے گا اور بہت جلد نسلہ ٹاور کو گرا دیا جائے گا۔