کاروبار
Time 25 نومبر ، 2021

پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کے باوجود کون کون سے پیٹرول پمپس کھلے رہیں گے؟

PSO نے ان پیٹرول پمپس کی فہرست جاری کردی ہے جو ہڑتال کے دوران بھی ایندھن فراہم کریں گے— فوٹو: فائل
PSO نے ان پیٹرول پمپس کی فہرست جاری کردی ہے جو ہڑتال کے دوران بھی ایندھن فراہم کریں گے— فوٹو: فائل

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 25 نومبر سے ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 25 نومبر کی صبح  6 بجے سے ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند رہیں گے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی پیٹرول پمپس بند رہیں گے۔

پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے اور مطالبات مانے جانے تک ہڑتال جاری رہے گی۔

سیکرٹری پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نعمان بٹ کا کہنا ہے کہ ڈیلر مارجن 6 فیصد ہونے تک حکومت سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔

پیٹرول پمپس بند ہونے کی خبر میڈیا پر آتے ہی شہریوں میں بے چینی پھیل گئی اور پمپس پر رش لگ گیا۔

تاہم اس ہڑتال کے دوران بھی ملک بھر میں کچھ پمپس ایسے ہیں جو معمول کے مطابق ایندھن کی فراہمی جاری رکھیں گے۔

پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کے باوجود کون کون سے پیٹرول پمپس کھلے رہیں گے؟

پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے اس حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’ملک بھر میں ہمارے وہ تمام پیٹرول پمپس جو کمپنی کے زیر ملکیت اور زیر انتظام ہیں، بدستور کھلے رہیں گے اور معمول کے مطابق کام کریں گے۔‘

اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف ان پیٹرول پمپس پر ایندھن ملے گا جو براہ راست کمپنی آپریٹ کرتی ہے البتہ پی ایس او کے وہ پمپس جو کسی اور کی ملکیت میں چلائے جارہے ہیں وہ بند ہوں گے۔

پی ایس او نے اس حوالے سے کمپنی کی زیر ملکیت چلنے والے پیٹرول پمپس کی فہرست بھی جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان بھر میں ایسے پمپس کی تعداد صرف 23 ہے جن میں سے سب سےز یادہ 7 پمپس کراچی میں ہیں۔

پی ایس او کے ان 23 پمپس کے کھلے رہنے کے باوجود ہڑتال کی وجہ سے ایندھن کی کمی ہوسکتی ہیں کیوں کہ محض 23 پمپس شہریوں کی ضرورت کو پورا کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔

علاوہ ازیں پاکستان میں ایندھن فراہم کرنے والی بڑی کمپنیوں شیل، ٹوٹل اور دیگر کمپنیز کے ترجمانون کا بھی کہنا ہے کہ کل ملک بھر میں کمپنی کے پٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔

ادھر ترجمان وزارت پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ آئل سپلائی میں مستعدی کے لیے ٹینکرز کو روانہ کر دیا گیا ہے۔