25 نومبر ، 2021
ملک بھر میں پیٹرول مہنگا ہونے کے باوجود نایاب ہے جس کی وجہ پیٹرولیم ڈیلرز کی منافعے میں اضافے کے لیے ہڑتال ہے۔
حکومت نے پچھلی بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا تھا۔ لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یکم دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ یقینی نظر آرہا ہے۔
یکم دسمبر سے پیٹرول کی قیمت بڑھنے کی بنیادی وجوہات فی لیٹر پیٹرول پر 4 روپے پیٹرولیم لیوی، ڈیلرز کے منافع کی شرح میں اضافہ اور پھر عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھنے کا اثر ہوں گی۔
22 نومبر کو اپنی پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان کےمشیر خزانہ شوکت ترین نے واضح طور پر یہ کہہ دیا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات طے پاگئے ہیں، پیٹرولیم لیوی ہر ماہ 4 روپے بڑھانی ہے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ہم اپنے مؤقف پر کھڑے رہے، پیٹرولیم لیوی 10 ارب روپے کرنےکا کہا تھا وہ توہم نہیں کرسکیں گے، پیٹرولیم لیوی ہر ماہ 4 روپے بڑھانی ہے اور پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی30 روپے تک لے کر جانی ہے۔
بس اب دیکھنا یہ ہے کہ یکم دسمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کتنا ہوتا ہے۔