Time 26 نومبر ، 2021
کھیل

شعیب ملک کب ریٹائر ہوں گے ؟ انہوں نے خود بتادیا

کراچی میں اپنی اہلیہ ثانیہ مرزا کے ساتھ ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جب بھی وہ کرکٹ چھوڑیں، عزت کے ساتھ چھوڑیں —فوٹو: جیونیوز
کراچی میں اپنی اہلیہ ثانیہ مرزا کے ساتھ ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جب بھی وہ کرکٹ چھوڑیں، عزت کے ساتھ چھوڑیں —فوٹو: جیونیوز

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب  ملک کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال ریٹائرمنٹ کے بارے میں نہیں سوچ رہے اور یہ صرف ان کا اپنا فیصلہ نہیں بلکہ ٹیم کے کپتان کی بھی یہی خواہش ہے ۔

کراچی میں اپنی اہلیہ ثانیہ مرزا کے ساتھ ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جب بھی وہ کرکٹ چھوڑیں، عزت کے ساتھ چھوڑیں کیوں کہ وہ چیزوں کو طول نہیں دینا چاہتے ۔

39 سالہ سابق کپتان نے واضح الفاظ میں کہا کہ وہ فی الحال ریٹائرمنٹ کا نہیں سوچ رہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے کپتان کی بھی یہی خواہش ہے کہ جب تک نوجوان پلیئرز نہ تیار ہوجائیں ، وہ ٹیم کو دستیاب ہوں۔

شعیب ملک نے بتایا کہ بابر اعظم نے ان سے پلانز ڈسکس کیے ہیں اور بتایا کہ وہ انہیں ٹیم میں چاہتے ہیں ۔

شعیب کے مطابق کپتان بابر اعظم نے ان سے کہا ہے کہ جب نئے پلیئرز اور ٹیم تیار ہوجائے گی تو انہیں پہلے ہی بتادیا جائے گا۔

پاکستان کے اسٹار آل راؤنڈر 2010 میں بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔

 اپنی زندگی پر بات کرتے ہوئے تجربہ کار کرکٹر نے کہا کہ 12 سال ہونے والے ہیں شادی کو مگر دونوں نے ساتھ مشکل سے 3 یا 4 سال گزارے ہوں گے کیونکہ دونوں اپنے اپنے اسپورٹس میں مصروف رہے، کبھی ٹینس کی مصروفیات تو کبھی کرکٹ سیریز ، اس وجہ سے وہ فیملی کے ساتھ وقت گزارنا کافی مس کرتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کرکٹ میں کیا چیز مس کرتے ہیں تو شعیب ملک نے کہا کہ ان کی ہمیشہ خواہش تھی کہ وہ 50 اوورز کا ورلڈ کپ جیتے مگر یہ خواہش مکمل نہ ہوسکی۔

انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی جیت لی، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا مگر ون ڈے ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم میں نہ ہوسکے ، یہ خواہش ادھوری رہ گئی۔

واضح رہے کہ شعیب ملک نے 2019 ورلڈ کپ کے اختتام کے ساتھ ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا۔

سابق کپتان نے کہا کہ اس بار ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بہت محنت کی اور ہر کوئی دل سے یہ ٹورنامنٹ جیتنا چاہتا تھا مگر آخر میں یہ ہو نہ سکا جس کا انہیں افسوس ہے مگر کرکٹ میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔

مزید خبریں :