29 نومبر ، 2021
اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی و بلاگر مدثر نارو کے بازیابی کیس میںوفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ کو یکم دسمبر کو طلب کر لیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صحافی و بلاگر مدثر نارو کے بازیابی کیس کی سماعت کی۔ متاثرہ فیملی کی جانب سے جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی کی وکیل ایمان مزاری عدالت میں پیش ہوئیں۔
عدالت نے گزشتہ سماعت پر حکم دیا تھا کہ متاثرہ فیملی کی وزیراعظم اور کابینہ ارکان سے ملاقات کرائی جائے اور آج اس ملاقات کی تاریخ اور وقت سے عدالت کو آگاہ کیا جائے مگر جب سماعت شروع ہوئی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل متاثرہ فیملی کی وزیراعظم اور کابینہ سے ملاقات کا وقت نہ بتا سکے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت استفسار کیا کہ اس کورٹ نے صرف یہ آرڈر کیا کہ وزیراعظم اور کابینہ سے متاثرہ فیملی کی ملاقات کا وقت بتائیں؟
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر ایک بڑے آدمی کا بیٹا غائب ہوتا تو ریاست کا رد عمل کچھ اور ہوتا، یہ تو کوئی طریقہ نہیں کہ متاثرہ خاندان کمیشن کے پاس مارے مارے پھریں۔
عدالت نے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی۔