02 دسمبر ، 2021
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہےکہ ملک میں مہنگائی سے بڑی نیشنل سکیورٹی کونسی ہے، دفاع کے اخراجات اور تنخواہوں کے لیے بھی قرضے لینے پڑ رہے ہیں، یہ کرپشن اور نالائقی کا اہم نمونہ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے سامنے اعتراف کرے کہ وہ ناکام ہوچکی ہے، جہاں لوگ سلیکٹڈ ہوں اور ووٹ چوری کرکے آئے ہوں انہیں عوام کی پروا نہیں ہوتی، جس طرح حکومت چل رہی ہے جلد ملک مہنگائی میں پہلے نمبر پر ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حالات کو درست کرنےکے لیے فوری شفاف انتخابات کے سوا کوئی راستہ نہیں، حکومت کے اعداد و شمار پر کوئی ادارہ یقین کرنے کو تیار نہیں، نومبر میں گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی میں 11 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، غریب کےگھرکے اخراجات میں ایک سال میں 18فیصد اضافہ ہوا، یہ کہنا کہ دنیا میں مہنگائی ہو رہی ہے یہ منطق عوام کو قبول نہیں۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک کے مقابلے میں پاکستان میں دوگنا زیادہ مہنگائی ہے، دوسو ممالک میں پاکستان مہنگائی میں تیسرے نمبر پر ہے،اس حکومت کے18 ترجمان ہیں، ان کا مقصد صرف جھوٹ بولنا ہے، پاکستان کے مسائل جھوٹ سے حل نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج چیئرمین نیب خاموش ہیں ان کا منہ اور کان بند ہیں، ایک دن آئےگا کہ چیئرمین نیب کا منہ اور کان کھلیں گے،کیا وزیراعظم پارلیمان میں آکر نہیں کہہ سکتا کہ میں شرمندہ ہوں،کیا اسپیکر کو اس بات کی پرواہ ہےکہ آج ملک کس مشکل میں ہے، ملک میں مہنگائی سے بڑی نیشنل سکیورٹی کونسی ہے،دفاع اور تنخواہوں کے لیے بھی قرضےلینے پڑ رہے ہیں، جہاں سہولت دی جاسکتی ہے حکومت وہاں بھی نہیں دیتی۔