04 دسمبر ، 2021
سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کی اہلیہ نیروشی دسانیہ نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے انصاف کی اپیل کردی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں مقتول فیکٹری منیجر کی اہلیہ کا کہنا تھاکہ میرے شوہر معصوم انسان تھے، خبروں سے پتا چلا کہ بیرون ملک اتنا کام کرنے کے باوجود میرے شوہر کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
انہوں نے سری لنکا کے صدر اور پاکستان کے صدر و وزیر اعظم سے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ میرے شوہر اوردو بچوں کو انصاف دیا جائے۔
مقتول فیکٹری منیجر کے بھائی کا کہنا تھاکہ پریا نتھا 2012 سے سیالکوٹ کی اس فیکٹری میں ملازمت کر رہے تھے، فیکٹری کے مالک کے بعد پریانتھا نے ہی اس کا تمام انتظام سنبھالا ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق تعلیم کے اعتبار سے پریا نتھا کمارا ایک انجینیئر تھے اور ان کے دو بچے ہیں جن کی عمریں 14 اور 9 سال ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔
انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔