کووڈ 19 اور موسمی بیماریوں میں فرق کیسے کیا جائے؟

سردی میں اضافے کے ساتھ ہی نزلہ، زکام اور  دیگر موسمی بیماریوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

کورونا وائرس کی کئی علامات نزلہ زکام اور موسمی الرجی جیسی بیماریوں سے ملتی جلتی ہیں، ان علامات میں کئی جگہ معمولی فرق ہے مگر کچھ علامتیں ایسی ہیں جو سردیوں میں پھیلنے والی ان عام بیماریوں سے مختلف ہیں جنہیں پہچان کر آپ کووڈ 19 اور ان بیماریوں میں فرق معلوم کرسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ شخص میں تیز  بخار ہونا ایک اہم علامت ہے لیکن یہ علامت نزلے سے متاثرہ شخص میں بھی پائی جاتی ہے، البتہ سردی یا ٹھنڈ لگنے کی صورت میں تیز بخار ہونے کی علامت کم نظر آتی ہے جبکہ موسمی الرجی کی صورت میں بخار کبھی کبھار ہوتا ہے۔

مگر کورونا کی 2 علامتیں ایسی ہیں جو دیگر بیماریوں میں شازو نادر ہی پائی جاتی ہیں۔

1) سانس کی کمی یا سانس لینے میں تکلیف

2) سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت متاثر ہونا ہے۔

یہ دونوں علامتیں فلو، سردی یا ٹھنڈ لگنے اور موسمی الرجی میں بہت کم دیکھی گئی ہیں۔

دیگر علامتوں میں فرق:

خشک کھانسی

موسمی الرجی میں کھانسی کثرت کے ساتھ ہوتی ہے—فوٹو: فائل
موسمی الرجی میں کھانسی کثرت کے ساتھ ہوتی ہے—فوٹو: فائل

کورونا وائرس اور نزلے سے متاثر افراد اکثر و بیشتر خشک کھانسی کا شکار ہوتے ہیں جب کہ ٹھنڈ لگنے اور موسمی الرجی ہونے کی صورت میں خشک کھانسی نہیں ہوتی۔ سردی یا ٹھنڈ لگنے کی صورت میں کھانسی کی شدت معتدل یا ہلکی ہوتی ہے جب کہ موسمی الرجی میں کھانسی کثرت کے ساتھ ہوتی ہے۔

جسم میں درد

فلو اور سردی لگنے کی صورت میں اکثر مریض جسم میں درد کی شکایت کرتے دیکھے گئے ہیں—فوٹو: فائل
فلو اور سردی لگنے کی صورت میں اکثر مریض جسم میں درد کی شکایت کرتے دیکھے گئے ہیں—فوٹو: فائل

جسم میں درد کی شکایت کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں کبھی کبھار سامنےآتی ہے لیکن نزلے اور سردی لگنے کی صورت میں اکثر مریض جسم میں درد کی شکایت کرتے دیکھے گئے ہیں۔ اس کے برعکس موسمی الرجی میں جسم میں درد یا تکلیف نہیں ہوتی۔

نزلہ زکام

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں ناک بہنے کی علامت شازو نادر سامنے آتی ہے—فوٹو: فائل
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں ناک بہنے کی علامت شازو نادر سامنے آتی ہے—فوٹو: فائل

چھینک آنے کی علامت کورونا وائرس اور نزلے میں بالکل نہیں ہوتی مگر سردی لگنے اور موسمی الرجی میں مریضوں کو چھینکوں کی شکایت اکثر و بیشتر ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں ناک بہنے کی علامت شازو نادر سامنے آتی ہے البتہ فلو میں کبھی کبھار جبکہ سردی اور موسمی الرجی میں ناک بہنے کی شکایت زیادہ تر دیکھی گئی۔

گلے میں سوزش

موسمی الرجی میں گلے کی سوزش کی کوئی شکایت نہیں دیکھی گئی—فوٹو: شٹر اسٹاک
موسمی الرجی میں گلے کی سوزش کی کوئی شکایت نہیں دیکھی گئی—فوٹو: شٹر اسٹاک

گلے میں سوزش کی شکایت کورونا وائرس اور نزلے میں کبھی کبھار سامنے آتی ہے لیکن سردی یا ٹھنڈ لگنے کی صورت میں یہ علامت زیادہ دیکھی گئی ہے۔ موسمی الرجی میں گلے کی سوزش کی کوئی شکایت نہیں دیکھی گئی۔

ڈائیریا یا اسہال

سردی یا ٹھنڈ لگنے اور موسمی الرجی ہونے کی صورت میں ڈائیریا یا اسہال کی علامت بالکل نہیں ہوتی—فوٹو: فائل
 سردی یا ٹھنڈ لگنے اور موسمی الرجی ہونے کی صورت میں ڈائیریا یا اسہال کی علامت بالکل نہیں ہوتی—فوٹو: فائل

کورونا وائرس میں ڈائیریا یا اسہال کی علامت بھی کم نظر آتی ہے جب کہ نزلے میں کبھی کبھار بچوں میں اسہال کی علامت دیکھی گئی ہے البتہ سردی یا ٹھنڈ لگنے اور موسمی الرجی ہونے کی صورت میں ڈائیریا یا اسہال کی علامت بالکل نہیں ہوتی۔

سر درد

سردی لگنے کی صورت میں میں ایسا شازو نادر ہوتا ہے—فوٹو: فائل
 سردی لگنے کی صورت میں میں ایسا شازو نادر ہوتا ہے—فوٹو: فائل

کورونا وائرس اور موسمی الرجی میں سردرد کی علامت کبھی کبھار سامنے آتی ہے البتہ نزلے میں یہ علامت اکثر دیکھی گئی ہے لیکن سردی لگنے کی صورت میں میں ایسا  بہت کم ہوتا ہے۔

مزید خبریں :