Time 17 دسمبر ، 2021
پاکستان

پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ جاری، 4 مجرموں کو دو دو مرتبہ عمر قید کی سزا

کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے پروین رحمان کے قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔

عدالت نے جرم ثابت ہونے پر چار مجرموں کو دو دو مرتبہ عمر قید کی سزا سنادی، عمرقید کی سزاپانے والوں میں ایاز سواتی، رحیم سواتی، محمد امجد اور احمد عرف پپو کشمیری بھی شامل ہیں۔

تحریری فیصلہ

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پروین رحمان قتل کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق جرم ثابت ہونے پر 4 مجرموں کو 2 ،2 بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 4 مجرموں کو مجموعی طور پر 57، 57 سال قید اور  پونے4 لاکھ روپے فی کس جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

عمر قید اور جرمانے کی سزا پانے والے 4 مجرموں میں رحیم سواتی، ایازسواتی، امجد حسین اور احمد عرف پپوکشمیری شامل ہیں۔

اس کے علاوہ  ملزم عمران سواتی کو  سہولت کاری پر 7 قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 2 مفرور ملزمان شول داد اور  موسیٰ کے  دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں اور  دونوں مفرور ملزمان کا کیس داخل دفتر کردیا گیا ہے۔

چاروں مجرموں کو دہشت گردی پر عمر قید اور  قتل کے جرم میں بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے چاروں مجرموں کو سہولت کاری میں 7،7 سال قید کی سزا  اور حقائق چھپانے پر 6، 6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں 13 مارچ 2013 میں سماجی کارکن پروین رحمان کو منگھوپیر  روڈ،  پختون مارکیٹ اورنگی ٹاؤن میں شام 7:15 کے قریب قتل کردیا گیا تھا اور  سپریم کورٹ نے پروین رحمان کے قتل کا از خود نوٹس لیا تھا۔

پروین رحمان قتل کی تحقیقات میں سامنے آنے والے انکشافات

کراچی میں اورنگی ٹاون پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل کی تحقیقات میں سامنے آنے والے انکشافات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انہیں اجرتی قاتلوں نے 40 لاکھ روپے کے عوض قتل کیا۔

پروین رحمان کے قتل میں گرفتار ملزم امجد حسین نے جے آئی ٹی کو دیے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار  پروین رحمان سے زمین مانگ رہے تھے اور انکار  پر کالعدم تنظیم کو  پیسے دے کر انہیں قتل کروا دیا گیا۔

امجد حسین عرف امجد آفریدی کے مطابق اس کیس میں پہلے سے گرفتار ملزم رحیم سواتی اور عوامی نیشنل پارٹی کے علاقائی عہدیدار ایاز سواتی پروین رحمان سے علاقے میں جِم کھولنے کیلئے زمین مانگ رہے تھے۔

پروین رحمان کے انکار پر جنوری 2013 میں رحیم سواتی کے گھر پروین رحمان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا جس میں ملزم امجد حسین، ایاز سواتی، رحیم سواتی اور احمد عرف پپو شامل تھے۔

قتل کیلئے رحیم سواتی نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے موسٰی اور محفوظ اللہ عرف بھالو نامی دو علاقائی عہدیداروں سے رابطہ کیا جو 40 لاکھ روپے کے عوض پروین رحمان کو قتل کرنے کیلئے تیار ہوگئے۔

امجد حسین اور دیگر ملزمان نے دوماہ تک پروین رحمان کی ریکی بھی کی جس کی تفصیلات کالعدم تنظیم تک پہنچائی جاتی رہی۔ موسیٰ اور بھالو نے 23 مارچ 2013 کو پروین رحمان کو قتل کردیا۔

ملزم امجد حسین نے دوران تفتیش جے آئی ٹی کو بتایا کہ رحیم سواتی کی جانب سے 40 لاکھ روپے نہ دینے پر کالعدم تنظیم نے رحیم سواتی کے گھر دستی بم حملہ بھی کیا تھا۔

پولیس نے 18 مارچ 2015 کو مانسہرہ سے قتل میں ملوث مرکزی ملزم احمد خان عرف پپو کشمیری کو گرفتار کیا جبکہ منگھوپیر سے رحیم سواتی کی گرفتاری بھی عمل میں آئی تھی۔

مزید خبریں :